صنعتوں کے خلاف بجٹ

صنعتوں کے خلاف بجٹ سے اقتصادی ترقی نہیں ہوسکتی، عمر ایوب

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی میں ہونے والے بجٹ اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ صنعتوں کے خلاف بجٹ سے اقتصادی ترقی نہیں ہوسکتی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود اعتراف کر چکے ہیں کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف سے مل کر بنایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں کہہ چکا ہوں کہ یہ بجٹ اپنوں کا بنایا ہوا نہیں۔ اس میں صنعتوں کو ہٹ کیا گیا ہے جبکہ صنعتوں کے خلاف بجٹ سے اقتصادی ترقی نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں برملا کہا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے، پہلے گندم امپورٹ کیا گیا اب وہی گندم ایکسپورٹ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
عمر ایوب نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ سربراہان کو معیشت کا کچھ پتا نہیں۔ صنعتوں کے خلاف بجٹ سے اقتصادی ترقی قطعی ممکن نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 30 ارب کی نجکاری رکھی ہے، نجکاری کے باقی پروگرام کہاں گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی نہ ہونے سے سرمایہ کاری نہیں ہو رہی۔
بجٹ اجلاس، پی پی نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کی ترامیم واپس لے لیں
دوسری جانب قومی اسمبلی میں بجٹ 25-2024 کی منظوری کا عمل کے دوران وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شریک ہیں۔
پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کیلئے پیپلزپارٹی نے ترامیم واپس لے لیں جبکہ اپوزیشن کی ترامیم ایوان نے مسترد کر دیں۔
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ نے خود ہی پٹرولیم لیوی میں کمی کا اعلان کردیا۔
یاد رہے کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف سے مل کر بنایا ہے.

مزید پڑھیں:  سی ٹی ڈی کی کارروائی، کراچی میں‌ٹی ٹی پی کے سہولت کار گرفتار