امریکی بموں کی فراہمی

اسرائیل کو امریکی بموں کی فراہمی بدستور تعطل کا شکار

ویب ڈیسک: اسرائیل کو امریکی بموں کی فراہمی بدستور تعطل کا شکار ہے۔ ان بموں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج انہیں فلسطینی معصوم شہریوں پر استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل کو امریکی بموں کی فراہمی کے حوالے سے وائٹ ہاوس نے اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کو بتایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو بموں کی فراہمی شروع کرنے کا ابھی کوئی پلان نہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو بھاری بموں کی فراہمی کا سلسلہ مئی سے رکا ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل 2 ہزار اور 500 پاؤنڈ وزنی بموں کی کھیپ کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔
اس کے برعکس فلسطینی شہریوں پر استعمال کے خدشات کے باعث امریکہ نے اسرائیل کو بموں کی فراہمی روک رکھی ہے۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق امریکہ نے غزہ پر حملہ کے دوران اکتوبر سے اب تک اسرائیل کو 6 اعشاریہ 5 بلین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
7 اکتوبر سے جاری اس جنگ میں‌ہزاروں فلسطینی شہید جبکہ اس سے دگنی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں. اس دوران اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر اتنا بارود برسایا گیا کہ اس نے عالمی جنگوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا.

مزید پڑھیں:  عزم استحکام :پاکستان کا امریکہ سے چھوٹے ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ