حالیہ بجٹ میں ظالمانہ ٹیکسوں

حالیہ بجٹ میں ظالمانہ ٹیکسوں کے نافذ پر ایبٹ آباد میں احتجاج

ویب ڈیسک: حالیہ بجٹ میں ظالمانہ ٹیکسوں کے نافذ پر ایبٹ آباد آل ٹریڈ فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والے احتجاج میں تاجروں اور بلدیاتی نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
شرکاء نے بڑھتی مہنگائی کے باوجود حالیہ بجت میں ظلامانہ ٹیکسوں کا نفاذ یکسر مسترد کر دیا۔ پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ اور ٹیکسوں کا نافذ ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملکی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں ظالمانہ ٹیکسوں سے مہنگائی میں اتنا اضافہ کر دیا گیا ہے کہ لوگوں کی قوت خرید جواب دے گئی۔
مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتے لوگوں نے کہا کہ اس مہنگائِ سے تنگ آ کر لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں ۔ یہ عوام کا معاشی قتل ہی تو ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کردہ بجٹ سے ملک کی صنعت کا پہیہ جام ہو گیا ہے۔ ملک میں بے روزگاری انتہاء کو پہنچ گئی۔
دوسری جانب لوئر دیرکے عوام نے بھِ وفاقی بجٹ کو مسترد کر دیا۔ اہالیان علاقہ کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں ظالمانہ ٹیکسز کی بھرمار سے مہنگائی کا نیا طوفان آئیگا۔
اس موقع پر احتجاج کرتے لوگوں کا کہنا تھا کہ بجلی کے بھاری بلوں نے عوام کے اوسان خطاء کردیے جبکہ آٹا، چاول، سیمنٹ، ایل پی جی کی قیمتوں میں پہلے ہی اضافہ کر کے لوگوں میں بے چینی بڑھا دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:  جسٹس بابرستار کیخلاف مہم :10اکاؤنٹس کی شناخت ہوگئی