خال میں‌ظالمانہ لوڈشیڈنگ

خال میں‌ظالمانہ لوڈشیڈنگ پر عوام بلبلا اٹھے، کاروبار ٹھپ

ویب ڈیسک: گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی خال میں‌ظالمانہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا حرام کر دیا، لوگ گھروں میں ہوں یا آفسز میں گرمی سے تڑپنے لگے۔
خال میں‌ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے سے تجاوز کر گیا جس سے گھروں میں پینے کا پانی تک ناپید ہو گیا۔
اس شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے سے خواتین اور معمر حضرات کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عوام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ روز بروز بڑھ رہی ہے جس سے جہاں ایک طرف عوام کی مشکلات اور بیماریوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہیں اس سے عوام میں اشتعال بھی بڑھنے لگا ہے۔
اہالیان علاقہ نے کہا ہے کہ اس قدر لوڈشیڈنگ سے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، گرمی سے لوگوں کا برا حال ہے، حکومت اس سلسلے میں اقدامات اٹھائے۔
اس لوڈشیڈنگ کے باعث ضلع لکی مروت میں‌بھی عوام کا پارا ہائی ہوا اور انہوں نے نہ صرف گرڈ سٹیشن پر دھاوا بولا بلکہ حکومت کا مالی نقصان بھی کر دیا. صوبہ کے دیگر اضلاع میں‌بھی عوام میں‌لوڈشیڈنگ کیخلاف کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے.
اس سلسلے میں حکام سے بارہا اپیلیں کی گئی ہیں کہ بجلی بلوں میں‌کمی سمیت اس ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے جن کو قابو کیا جائے جس نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں.

مزید پڑھیں:  تھانہ آئی نائن میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار