پاکستان آذربائیجان اتفاق

پاکستان اور آذربائیجان کا باہمی تجارت بڑھانے پر اتفاق

ویب ڈیسک: پاکستان اور آذربائیجان نے باہمی تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدرالہام علیوف اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آپ کے دورے سے بہت خوش ہیں، آپ پاکستان کے بہترین دوست اور بھائی ہیں، آذربائیجان کے دورے میں آپ نے ہماری بہترین مہمان داری کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی حجم 100 ملین ڈالر ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم ہماری قریبی دوستی کا عکاس نہیں، ہمیں باہمی تجارتی حجم میں اضافہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ ہماری آج کی بات چیت باہمی اعتماد اوراحترام پرمبنی تھی، دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ ہم نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے، ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،ہماری سوچ یکساں ہے۔
مشترکہ پریس کے دوران آذربائیجان کے صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، ہماری سوچ یکساں ہے، عالمی اور علاقائی امور پر پاکستان اور آذربائیجان کے خیالات میں ہم آہنگی ہے، 7 سال قبل پاکستان کا دورہ کیا تو نوازشریف وزیراعظم تھے، نوازشریف کا دل سے احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے اصولی مقف کی حمایت کی، دونوں ملک ہر ایشو پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، باکو سے پاکستان کے مختلف شہروں کے لئے براہ راست پروازوں کا اجرا ہوا ہے، دونوں ممالک ہر ایشو پر ایک دوسرے کی حمایت کرتیہیں۔
صدرالہام علیوف نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے اصولی مقف کی حمایت پاکستان کیعوام کے ساتھ ہماری محبت کا اظہارہے، افسوس ہے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد نہیں ہورہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان کا ہر مشکل وقت میں پاکستان نے ساتھ دیا ہے، پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے اصولی موقف کی حمایت کی ہے، پاکستان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان قونصلر امور سے متعلق مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کئے گئے۔

مزید پڑھیں:  واپسی کاتصور بھی نہ کیاجائے، ڈی چوک پہنچ کر رہیں گے، گنڈاپور