ایڈہاک ججز تعیناتی کی حمایت

پاکستان ، خیبر پختونخوا اور پنجاب بار نے ایڈہاک ججز تعیناتی کی حمایت کردی

ویب ڈیسک: پاکستان ، خیبر پختونخوا اور پنجاب بار کونسلز نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی حمایت کردی ۔
مشترکہ علامیہ کے مطابق ممبران پاکستان بار کونسل نے ہی عارضی ججز کی درخواست کی تھی، چیف جسٹس پاکستان نے گزارش کو مانتے ہوئے ایڈہاک ججز کیلئے کمیشن کا اجلاس بلایا۔
اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس سے درخواست کی تھی کہ سپریم کورٹ میں سیاسی مقدمات کی وجہ سے عام سائلین کے مقدمات کی سماعت نہیں ہورہی لہٰذا سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 182کے تحت عارضی ججز تعینات کرے۔
جاری کردہ اعلامیہ میںریٹائرڈ ججز کی سپریم کورٹ میں عارضی تعیناتی کو سراہاگیا جس کی آئین میں بھی اجازت ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ 19تاریخ کے جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا تھا کہ اس اقدام سے زیر التوا کیسز کو جلد نمٹانے میں بہت مدد ملے گی۔
تعیناتیوں کے بعد سپریم کورٹ رجسٹریوں میں بینچ مستقل طور پر تشکیل دیے جائیں گے۔
اعلامیہ میں پاکستان بار کونسل نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئینی ترمیم کر کے ملک میں ایک آئینی عدالت قائم کی جائے جو صرف اور صرف آئینی اور سیاسی مقدمات کی سماعت کرکے ان کے فیصلے کرے۔
مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے سپریم کورٹ کے ججز کا بہت سارا قیمت وقت جو سیاسی مقدمات کی سماعت میں صرف ہوتا ہے وہ بچ جائے گا اور عام لوگوں کے مقدمات جن کی سیاسی مقدمات کی وجہ سے سماعت نہیں ہوسکتی سماعت کرکے جلد سے جلد فیصلے کیے جاسکیں گے اور عام آدمی کو فوری انصاف ملے گا اور ان کاعدالت پر اعتماد بحال ہوگا۔

مزید پڑھیں:  شمالی وزیرستان میں شرپسند سرگرم،کسٹم انسپکٹر ڈرائیور سمیت اغواء