8 سالہ بچے پر وحشیانہ تشدد

ہری پور، 8 سالہ بچے پر وحشیانہ تشدد، مدرسے کے استاد جلاد بن گئے

ویب ڈیسک: ضلع ہری پور کے تھانہ سرائے صالح کی حدود مدرسے کے تین اساتذہ کا 8 سالہ بچے پر وحشیانہ تشدد، رسیوں سے باندھ کر تشدد کیا جاتا رہا، میڈیکل رپورٹ میں تشدد ثابت ہو گیا۔
ہری پور میں مدرسہ اشاعت القرآن میں 8 سالہ بچے پر مدرسہ کے تین اساتذہ نے بہیمانہ تشدد کیا، رسیوں سے باندھ کر بچے کو ڈنڈوں سے مارنے سمیت بچے کے جسم کو داغا بھی گیا۔
مضروب حماد نامی 8 سالہ بچے کے چچا واجد اور نزاکت کے بیان کے مطابق ہمارا بھتیجا حماد گاوں کروالا کے مدرسہ اشاعت القرآن میں حفظ کر رہا تھا۔ اس دوران اس 8 سالہ بچے پر وحشیانہ تشدد کیا گیا.
انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے کو مدرسے کے قاری شاہد، قاری تیموراور قاری فراز نے تہہ خانے میں لے جا کر رسیوں سے باندھ کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا، ان کے اس وحشیانہ تشدد کے باعث بچہ ساری رات درد سے سویا بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے کو ڈنڈے مارے گئے، پن سے اس کے جسم کو دبایا گیا جس سے حماد زخمی ہے۔
مدرسہ اشاعت السلام کے قاری شاہد، قاری تیمور اور قاری فراز نے مبینہ طور 8 سالہ بچے حماد پر تشدد کیا۔ مضروب کے چچا نزاکت اور واجد کے مطابق ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تینوں ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
تھانہ سرائے صالح کی جانب سے فوری کاروائی کرتے ہوئے نامزد ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ سکول کے بچوں کو مارنے اور سزا دینے پر پابندی کے باوجود ایسی وارداتوں کے رونما ہونے سے معاشرے پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں.

مزید پڑھیں:  جنوبی وزیرستان میں نوجوان کی ذبح شدہ نعش برآمد