سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں ایک فیصد کمی کرنے کے باوجود سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کے بادل چھائے رہے جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 43ارب 3 کروڑ 14 لاکھ 17 ہزار 491 روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز اگرچہ 499 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن سیاسی دھرنے، عدالت میں مختلف کیسز کی سماعت اور پرافٹ ٹیکنگ کے سبب جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی اور شرح سود میں کمی کے مثبت اثرات مارکیٹ پر مرتب نہ ہوسکے۔
ایک موقع پر 310 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 198.94 پوائنٹس کی کمی سے 78628.81 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 4.46 پوائنٹس کی کمی سے 25330.11 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 206.19 پوائنٹس کی کمی سے 49892.37 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 696.62 پوائنٹس کی کمی سے 124234.23 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 31 کروڑ 30 لاکھ 85 ہزار 457 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 447 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 152 کے بھاو میں اضافہ 239 کے داموں میں کمی اور 56 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load/Hide Comments