قانون سازی کا اختیار

قانون سازی کا اختیار 17لوگوں کو نہیں دیں گے، اعظم نذیر تارڑ

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اوریہ اختیار کسی صورت17لوگوں کو نہیں دیں گے ۔
سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ہماری قانون سازی کوان الیکٹڈ لوگ ختم نہیں کرسکتے، آئین کی تشریح اورآئین کو ری رائٹ کرنے میں بڑا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہمیشہ یوٹرن لیتے ہیں، پی ٹی آئی دور میں قانون سازی کیسے ہوئی سب کو پتہ ہے،اپوزیشن لیڈر فرط جذبات میں کہہ گئے کہ دو تہائی اکثریت ملی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے آزاد ارکان کسی دبا ؤے بغیر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے ہیں، سال 2018 میں خواجہ سعد رفیق کے حلقہ میں ری کاؤٹنگ کا سٹے آرڈر اسمبلی کی مدت تک برقرار رہا۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ ریٹائرڈ ججز نے بطور الیکشن ٹریبونل 80 فیصد پٹیشنز نمٹائیں، سپریم کورٹ کے اقلیتی فیصلہ آنے سے پہلے قومی اسمبلی میں آیا تھا، قانون سازی کرنا، ترمیم کرنا یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے، اپنا اختیار خود مختاری اور آزادی کے ساتھ استعمال کریں۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی دور میں سپلیمنٹری بل پیش کیا گیا، پی ٹی آئی کے دور میں اپوزیشن لیڈر کی عدم موجودگی میں ایک ووٹ سے بل منظور کیا گیا، تاریخ اور حقائق کو درست رکھیں، ہماری عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگئی مگر الیکشنز پٹیشنز پڑی رہیں، ریٹائرڈ ججز حاضر سروس ججز سے زیادہ جلدی فیصلے دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  مسلم ممالک کا اسرائیل کیخلاف مضبوط مؤقف پیش نا کرنا افسوسناک ہے