پی ٹی آئی کیخلاف جبر

پی ٹی آئی کیخلاف جبر کی پالیسی ختم کی جائے ،عمران خان

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بنگلا دیش میں جو کچھ ہوا اس کی بڑی وجہ ظلم ہے ، ملک بھر میں جاری جبر کی پالیسی ختم کی جائے ۔
اڈیالہ جیل میں وکلاء سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ8فروری کے الیکشن سے قبل جتنا بھی ظلم ہوا اس پر لوگ خاموش رہے۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی کو جو بیانیہ بنایا گیا اس پر جواب الیکشن میں عوام نے دیا اور اب دھاندلی زدہ الیکشن پر عوام کو شدید غصہ تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں 6 وکلا نے کانفرنس روم میں ایک گھنٹے طویل ملاقات کی، وکلا کے وفد میں انتظار پنجوتھہ، زبیر کسانہ، معظم بٹ، سہیل سلطان، سمیر کھوسہ اور ہارون ارشاد جنجوعہ شامل تھے۔
ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ایڈووکیٹ انتظار پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے صوابی جلسے پر کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ 13 اگست کو رات کو پاکستان کے جھنڈے لے کر باہر نکلیں۔
انتظار پنجوتھہ کے مطابق عمران خان نے کہا کہ8فروری کے الیکشن سے قبل جتنا بھی ظلم ہوا اس پر لوگ خاموش رہے، 9 مئی کو جو بیانیہ بنایا گیا اس پر جواب الیکشن میں عوام نے دیا اور اب دھاندلی زدہ الیکشن پر عوام کو شدید غصہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے ان فیصلوں پر نظر ثانی کریں، مہنگائی نے عوام کی معیشت کمزور کر دی ہے، بنگلا دیش کے حالات بھی اسی وجہ سے خراب ہوئے اور پاکستان تحریک انصاف کے خلاف جبر کی پالیسی ختم کی جائے۔
انتظار پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ کرپشن پر بانی پی ٹی آئی کی پالیسی زیرو ٹالرنس ہے، خیبر پختونخوامیں کرپشن پر کمیٹی بنا دی گئی وہ اس پر کام کرے گی، علی امین گنڈاپور خیبر پختونخواہ میں اچھا کام کر رہے ہیں اور علی امین گنڈاپور نے صوبائی جلسے میں اچھا کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کے محصولات میں اضافہ ہوا، دیگر صوبوں کے احوال دیکھنے ہونگے