سپریم کورٹ ججزکی تعداد 23 کرنے

سپریم کورٹ ججزکی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ، ترمیمی بل جمع

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ ججزکی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس سلسلے میں حکومت نے ترمیمی بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔
وفاقی حکومت نے چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ حکومت نے عدلیہ سے متعلق اہم قانون سازی کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ (ججزتعداد) ترمیمی بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دیا ہے۔
حکومتی رکن دانیال چوہدری کے مجوزہ بل کے مندرجات بھی سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافہ کیسز بیک لاگ کے باعث ضروری ہے اور ججز کی تعداد میں اضافے سے کیسز کی بر وقت سماعت اور فیصلوں کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
بل کے متن کے مطابق سائبرکرائم، ماحولیاتی قوانین اور عالمی تجارت کے کیسز میں ماہرین کی ضرورت ہے، مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے ججز کی تقرری سے درست فیصلہ سازی ممکن ہوسکے گی۔
ججز کی تعداد بڑھانے سے کسی جج پر غیر ضروری دباﺅ میں کمی ہوگی ۔ ججز کی بڑی تعداد فیصلوں میں متنوع آرا کا باعث بن سکتی ہیں اور پاکستان کی طرز پر عدالتی نظام رکھنے والے بہت سے ممالک میں ججز کی بڑی تعداد ہے۔
اس لئے سپریم کورٹ ججزکی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ججز کی تعداد میں اضافے سے پاکستان میں بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ فیصلے سامنے آئیں گے ۔

مزید پڑھیں:  کرم جھڑپیں ساتویں روز بھی جاری، 46 افراد جاں بحق، 98 زخمی