ہارٹ سرجریز اور علاج کی قیمت

صحت کارڈ پلس پر ہارٹ سرجریز اور علاج کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: صحت کارڈ پلس پر ہارٹ سرجریز اور علاج کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ حکومت نے اگلے ماہ سے صحت کارڈ پلس پر کارڈیک یعنی دل کے آپریشن وغیرہ کے اخراجات میں اضافہ کرنے اور ہر ماہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو 4 ارب روپے کی ادائیگی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دل کے مریضوں کے علاج کے اخراجات پر نظرثانی ہسپتالوں کی جانب سے ایک دیرینہ مطالبہ تھا کیونکہ 2018 سے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔
دوسری جانب بیرونی مارکیٹ میں سامان کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں اور ہسپتال پرانے نرخوں پر مریضوں کا علاج کرنے کو تیار نہیں تھے۔
اس سلسلے میں صوبائی پالیسی بورڈ نے ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت کارڈیک پروسیجرز کی شرح میں 40 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دی تھی، یعنی ایک آپریشن تقریبا چار لاکھ20ہزار تک پہنچ جائے گا۔
قبل ازیں یہ تین لاکھ روپے تھا لیکن مالی مسائل کی وجہ سے اس فیصلے کو نافذ نہیں کیا جا سکا تھا اگلے ماہ سے یہ فیصلہ نافذ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
اس اضافہ کی وجہ سے کارڈیالوجی کے مریضوں کے مریضوں کے علاج پر ماہانہ اخراجات 3 ارب10کروڑ روپے تک پہنچ جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق صحت کارڈ پلس پروگرام کی فہرست میں شامل ہسپتالوں نے قیمتیں بڑھانے کیلئے دل کے مریضوں کی خدمات بند اور تاخیری حربے استعمال کر نا شروع کردیئے تھے اور موجودہ نرخوں پر مریضوں کو داخل کرانے اور ان کا علاج کرانے کو تیار نہیں تھے۔
اس وجہ سے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نرخ بڑھانے کی منظوری دی گئی تھی۔
یاد رہے 2016 سے اب تک مفت علاج سکیم پر 88 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اس مقصد کیلئے خیبرپختونخوا میں 118 ہسپتال اور ملک بھر میں 635 ہسپتال رجسٹرڈ کئے گئے ہیں، جہاں خیبر پختونخوا کے 15 لاکھ خاندانوں کو مفت علاج دیا جارہا ہے۔
صحت کارڈ پلس پر ہارٹ سرجریز اور علاج کی قیمت بڑھانے کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ ہسپتالوں نے ڈالر میں امپلانٹس درآمد کئے ہیں اس لئے نرخ بڑھانا ضروری ہوگیا تھا اس فیصلے کے نتیجے میں 26 کارڈیک پروسیجرز کیلئے ادائیگیوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ریاستی انتخابات، 26 نشستوں پر پولنگ