حسن نصراللہ کی شہادت کا دعویٰ

اسرائیلی فوج کا حسن نصراللہ کی شہادت کا دعویٰ ،ایرانی میڈیاکی تردید

ویب ڈیسک: بیروت پر ہونے والے تازہ حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے کا حسن نصراللہ کی شہادت کا دعویٰ کیا جانے لگا ہے، تاہم ان کے اس دعویٰ کی ایرانی میڈیا تردید کرتی آ رہی ہے۔
گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا تھا جس میں لبنان کی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت میزائل یونٹ کے سربراہ اور ان کے نائب کی شہادت کا دعویٰ کیا جانے لگا تھا۔
اسرائیلی حملے کے بعد حزب اللہ ذرائع نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی تردید کرتے ہوئے ان کے صحت مند اور محفوظ ہونے کا دعویٰ کیا تھا تاہم لبنان کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
حزب اللہ کے بیان کے بعد ایک بار پھر سے اسرائیلی فورسز نے سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید کئے جا چکے ہیں تاہم اسرائیل کی جانب سے بھی اس حوالے سے کسی قسم کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ حسن نصراللہ سے رابطہ گزشتہ شام سے منقطع ہے۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بیروت میں ہونے والے حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی بیٹی فاطمہ نصراللہ بھی شہید ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے ایرانی میڈیا کا بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ سربراہ سید حسن نصراللہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین بالکل صحت مند ہیں، اسرائیلی حملے سے انہیں کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی میڈیا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعے کی شام کیے گئے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا، اسرائیل اپنے مزموم مقاصد میں ناکام رہا۔
اس سے پہلے یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بیروت کے جنوبی علاقے داہیہ میں اسرائیلی طیاروں نے سید حسن نصراللہ اور صفی الدین کو نشانہ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ: توہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن طلب