اسرائیل کی بیک وقت بمباری

یمن، لبنان اور غزہ پر اسرائیل کی بیک وقت بمباری، 137افراد شہید

ویب ڈیسک: غزہ میں پررتشدد اور دہشتگردانہ کارروائیوں اور امریکی فوجی امداد کی بدولت صیہونیوں کی ہمت اور طاقت مزید بڑھ گئی ہے، اور اب یمن، لبنان اور غزہ میں اسرائیل کی بیک وقت بمباری کرنے لگی ہیں۔
فلسطین کے بعد یمن اور لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان میں حزب اللہ کے 120 مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس میں 105 افراد شہید ہوئے ہیں، یمن پر فضائی حملوں میں 4 افراد اور عین انہی لمحات میں غزہ پر بمباری کی گئِی جس میں 28 افراد شہید ہوئے۔
حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد لبنان کے دارالحکومت بیروت شہر میں اپارٹمنٹس، بلڈنگز کو بھی فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری کے حوالے سے لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بارود برسانے کا سلسلہ گزشتہ 24 گھنٹے جاری رہا اور اس دوران لبنان کی وادی بقاع اور عین الدلب سمیت دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی بمباری سے لبنان میں حزب اللہ کے 120 مقامات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ اس دوران مزید 105 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
لبنان کے ساتھ ساتھ یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر بھی صیہونیوں نے بڑا فضائی حملہ کیا ہے جس میں 4 یمنی شہید اور 29 زخمی ہو گئے۔
گولہ بارود سے مالا مال اور امریکی فوجی امداد کے بعد سے صیہونی اور قوت کے ساتھ یمن، لبنان اور غزہ پر حملہ آور ہو رہے ہیں، اس دوران جہاں لبنان اور یمن کو نشانہ بنایا گیا وہیں بیک وقت غزہ میں بھی اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری رہا، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 28 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق بھاری جنگی ہتھیاروں اور گاڑیوں کے ہمراہ اسرائیلی فوج کی لبنان کی سرحد کی طرف پیش قدمی جاری ہے، جس سے لبنان پر صیہونی زمینی حملے کے خدشات بڑھنے لگے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں وسیع جنگ سے بچنا ہوگا، جو کہ بہت ضروری ہے، تاہم اس کے ساتھ ہی امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے بھرپور دفاع کا بھی عندیہ دیا جا رہا ہے۔
غزہ میں پررتشدد اور دہشتگردانہ کارروائیوں اور امریکی فوجی امداد کی بدولت صیہونیوں کی ہمت اور طاقت مزید بڑھ گئی ہے، اور اب یمن، لبنان اور غزہ میں اسرائیل کی بیک وقت بمباری کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
ادھر حماس ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں مجاہدین اور ہماری تحریک ثابت قدم ہے، کسی صورت ہار نہیں مانیں گے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔
حماس ترجمان خالد قدومی کے مطابق ہمارا دشمن سفارتکاری نہیں مانتا، ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں۔ اس صورتحال میں اگر اسرائیل کو جواب نہ دیا تو اس کی جرات اور بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، خطے کی کشیدہ صورتحال کےحل کے لیے عالمی برادری کوکردار ادا کرناہوگا۔

مزید پڑھیں:  حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد علی خامنہ ای کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی