آئینی ترامیم کی منظور ی کا امکان

آرٹیکل 63اے فیصلہ: پارلیمنٹ سے آئینی ترامیم کی منظور ی کا امکان

ویب ڈیسک: آئین کے آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارلیمنٹ سے آئینی ترامیم کی منظوری کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے آئین کے آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس میں عدالتی فیصلے کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ اجلاس بلانے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر پارلیمانی امور کی مشاورت ہوئی ہے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس پیر کو بلائے جانے پر مشاورت کی گئی، جس کے لیے حکومت نے بیرون ملک گئے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کو بھی واپس بلالیا۔
ذرائع کے مطابق خورشید شاہ، طارق فضل چوہدری سمیت متعدد اراکین بیرون ملک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نظرثانی کیس میں فیصلے کے بعد پارلیمنٹ سے آئینی ترامیم منظور کرانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے سے متعلق کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے متفقہ طور پر نظرثانی درخواستیں منظور کر لیں۔

مزید پڑھیں:  بل گیٹس پہلی بار دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر