حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ جمیعت

حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ جمیعت نے مسترد کر دیا، کامران مرتضیٰ

ویب ڈیسک: جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ جمیعت نے مسترد کر دیا، انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو آؤٹ کرنے یا اِن کرنے سے متعلق ترمیم لانا غیر مناسب ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پی ٹی ایم کا ملک سے علیحدگی کا ایجنڈا نہیں تو میں ان سے معافی کا طلبگار ہوں۔
جے یو آئی رہنما نے کہا کہ ابھی نہیں کہا جا سکتا کہ ہم آئینی ترمیم سے قریب ہیں یا دور ہیں، ایک دو روز میں مولانا فضل الرحمان اپنا مسودہ شیئر کرلیں گے۔
کامران مرتضیٰ نے مزید کہا کہ جے یو آئی نے حکومتی مسودہ اور خصوصی طور پر ہائیکورٹ کے ججوں کے تبادلے سے متعلق شق مسترد کر دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دوسری طرف بیٹھ کر جو بھی سیاست کرتا ہے تو اسے بھارت سے ملادیا جاتا ہے، ایسے شخص پر غدار کا لیبل یا پھر باہر سے فنڈنگ لینے کا الزام لگانا سراسر ناجائز ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، پابندیاں لگانا مسئلے کا حل نہیں، بلکہ لوگوں کو گلے لگانا ہوتا ہے، تبھی جا کر مسائل حل ہوتے ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ جمیعت نے مسترد کر دیا، انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو آؤٹ کرنے یا اِن کرنے سے متعلق ترمیم لانا غیر مناسب ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کا فیصلہ