imran khan 1 6

اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا،پی ڈی ایم چوروں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ ہے-وزیر اعظم

ویب ڈیسک: وزیر اعظم عمران خان کی ڈیجیٹل میڈیا نمائندگان سے گفتگو

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہزارہ کمیونٹی کی شیعہ برادری کا قتل افسوسناک ہے،مجھے ہزارہ برادری کے ساتھ ہونے والے ظلم پربہت دکھ اور افسوس ہے،ہم ہزارہ برادری کی سیکورٹی کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں،شعیہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کی جارہی ہے،بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے،کچھ دہشتگرد گروہوں اور داعش کا اتحاد ہوچکا ہے،داعش کو بھارت کی سپورٹ حاصل ہے،افغان جہاد ختم ہونے کے بعد عسکری گواہ باقی رہ گئے،فغان جہاد ختم ہونے کے بعد ان عسکری گروہوں نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا.

ان کا کہنا تھا کہ میں نے مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کردیا تھا،بھارت نے پاکستان میں شعیہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی،کراچی میں مولانا عادل کا قتل بھی فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا دینے کی کوشش تھی،ہمارے اداروں نے مسلکی تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا،ہماری ایجنسیز نے بھارتی عزائم کو ناکام بنایا،ہمارے خفیہ ادارے اور فوج بہترین ادارے ہیں.

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی اداروں نے کئی گروہوں کو دہشتگردی سے پہلے ہی کاروائیاں کرتے ہوئے گرفتار کیا،ہماری سیکورٹی فورسز مسلسل اقدامات کررہی ہیں لیکن بلوچستان کے ایک ریمورٹ ایریا میں یہ افسوسناک واقعہ ہوا،بلوچستان کی آبادی پنجاب کے فیصل آباد ڈویژن کی آبادی جتنی ہے،کم آبادی اور ووٹوں کی وجہ سے ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی،ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،جس طرح پیپلزپارٹی نے کراچی کو نظر انداز کیا،اسی طرح ماضی کی وفاقی حکومتوں نے بلوچستان کو نظر انداز کیا،بلوچستان کی تباہی میں وہاں کے سرداری سسٹم کا بھی کردار ہے،ماضی میں ترقیاتی فنڈز سرداروں کے ذریعے جاتے تھے،سردار امیر ہوگئے جبکہ بلوچستان کے عوام غریب رہ گئے،جام کمال اچھے وزیراعلیٰ ہیں،ہم ان کے ساتھ مل کر بھرپور کام کررہے ہیں،جب اخلاقی گراوٹ ہو تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں،دو جماعتوں نے ملک قوم کی اخلاقی اقدار کو تباہ کیا.

مزید پڑھیں:  پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار

وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ خواجہ آصف وزیر دفاع اور وزیر خارجہ ہوتے ہوئے باہر کی ایک کمپنی کی ملازمت کررہا تھا,نوازشریف، احسن اقبال اور خواجہ آصف نے بیرون ممالک کے اقامے لے رکھے تھے،ملک کا وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ باہر کی کمپنیوں میں ملازمت کررہے تھے،میں نے این آر او نہ دینے کےمشکل راستے کا انتخاب کیا ہے،مشرف ان دونوں جماعتوں سے بہتر تھا لیکن اس نے ان کو این آر او دے کر غلط کیا،میں نے مشرف کے دونوں این آر اوز کی مخالفت کی،اقامے لینے کا مقصد لوٹے ہوئے پیسے کا تحفظ تھا،اقاموں کی وجہ سے بیرون ملک منتقل کی گئی رقم کی واپسی مشکل ہوجاتی ہے،ملک نچلے طبقے کی کرپشن سے نہیں حکومت اور حکمرانوں کی کرپشن سے تباہ ہوتے ہیں،پی ڈی ایم چوروں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ ہے،یہ فیصلہ کن جنگ ہے.

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکوں گا،امریکہ میں ٹرمپ بھی کہہ رہا ہے کہ دھاندلی ہوئی،ہم نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا،ہم نے الیکشن کمیشن سمیت تمام فورمز سے رجوع کیا تھا،
جن چار حلقوں کا ہم نے مطالبہ کیا، ان چاروں میں دھاندلی ثابت ہوئی،کرونا کے معاملے میں اپوزیشن کی پالیسی منافقانہ تھی،کرونا کی پہلی لہر میں مجھ پر مکمل لاک ڈاون کا دباؤ ڈالا گیا،دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے، لیکن یہ اب جلسے جلوس کرتے پھررہے ہیں،دنیا بھر میں جہاں جلسے جلوس ہوئے، وہاں کرونا تیزی سے پھیلا،پاکستان انہیں جماعتوں کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں آیا،یہ ملک کو بلیک لسٹ کرانا چاہتے تھے،ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر مجھے بلیک میل کیا گیا،مجھ سے تحریری طور پر این آر او مانگا گیا،آج زرداری اور نوازشریف اکھٹے ہوچکے ہیں،میں بہت پہلے جانتا تھا کہ یہ ایک ہوجائیں گے.

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں، الیکشن کمیشن کا تیسرا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی کرپشن پر تو کئی ڈاکومنٹریز بن چکی ہیں،پوری دنیا میں ان کی کرپشن کے چرچے ہیں،
یہ پہلی موومنٹ ہے جو کرپشن کے حق میں عوام کو نکالنا چاہتے ہیں،1992 کے بعد پہلی اسمبلی ہے جس میں مولانا فضل الرحمان نہیں ہے،حکومتیں بدلتی رہیں لیکن مولانا فضل الرحمان ہر ایک کے ساتھ رہے،یقین رکھیں کہ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا،اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا،یہ فوج سے کہہ رہے ہیں کہ ایک منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دو،نوازشریف باہر بیٹھ کر فوج میں بغاوت کرانا چاہتا ہے،
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی جمہوری دور میں اداروں کو اس طرح بدنام کیا جارہا ہے.