سوات کی سیاسی جماعتوں کے سبز باغ

سوات کی سیاسی جماعتوں کے سبز باغ

(نیاز خان)ضلع سوات کی کل آبادی 2017ء کی مردم شماری کے مطابق 23لاکھ سے زیادہ ہے۔ سوات سے قومی اسمبلی کی تین اور صوبائی اسمبلی کی سات نشستیں ہیں، سوات پشاور کے بعد صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ سوات میں کل رجسٹرڈ وٹو ںکی تعداد چودہ لاکھ سے زائد ہے جن میں چھ لاکھ سے زائد خواتین وٹرز بھی شامل ہیں۔ 2018کے عام انتخابات میں ضلع سوات سے قومی اسمبلی کی تینوں نشستیں پاکستان تحریک انصاف نے جیتیں ۔ اسی طرح سات صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بھی پی ٹی آئی کامیاب ہوئی تھی مگر پھر ضمنی انتخابات میں دو خالی نشستیں اپوزیشن کی اتحادی پارٹیوں نے جیت لی تھیں۔ گزشتہ عام انتخابات میں ضلع بھر میں پول کئے گئے ووٹوں میں سب سے زیادہ پاکستان تحریک انصاف نے حاصل کیے تھے۔ دوسرے نمبر پر جمعیت علما اسلام( ف) ، تیسرے نمبر پرمسلم لیگ (ن) اور چوتھے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی نے ووٹ حاصل کئے تھے۔
آنے والے صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لیے سات نشستوں پر سوات کی تمام قابل ذکر پارٹیاں میدان میں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف ملاکنڈ ڈویژن کے صدر ، سابق صوبائی اسمبلی کے ممبر فضل حکیم خان یوسفزئی کے مطابق پی ٹی آئی سوات سے تمام نشستو ں کے لئے اپنے امیدوار سامنے لائی گی۔ ٹکٹیں میرٹ پر دی جائیں گی اور ٹکٹوں کی تقسیم کا حتمی فیصلہ پارٹی کے چیئرمین عمران خان خود کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف تبدیلی کے نعرے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اہم اقدامات کرے گی۔صوبے کے لئے مرکزی حکومت سے اپنا حق لینگے۔ عوام کا پیسہ عوام پر لگائینگے۔ ان کا کہنا ہے کہ مخالف پارٹیاں الیکشن سے بھاگ رہی ہیں۔ پی ٹی آئی ملک میں تبدیلی لائی تھی ملک میں امن تھا۔ کہیں پر ڈرون حملہ نہیں ہوا تھا۔ عمران خان کے جانے کے بعد بد امنی آئی ۔بم دھماکے ہوئے، ڈالر کی قیمت بڑھی، ملک میں مہنگائی آئی ، ہم ملک میں سیاسی استحکام لائینگے۔ جب سیاسی استحکام آئیگا تو معیشت درست ہوگی۔ پی ٹی آئی کی ٹیم غریب دوست ہے اور غریبوں کی بہتری کے لئے کرپشن کا خاتمہ کرینگے ۔
مسلم لیگ (ن) کے سوات سے سابق صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور پارٹی کے صوبائی نائب صدر ارشاد خان کا کہناہے کہ ان کی جماعت ضلع بھر میں تمام نشستوں پر انتخابات کے لئے امیدوار لائی گی۔ ارشاد خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ایک بڑی جماعت ہے اور وہ پاکستان کی حالت کو بہتر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف کے دور حکومت میں مہنگائی کم تھی۔ ڈالر کنٹرول میں تھا۔ مگر پی ٹی آئی کی حکومت کی نااہلی نے ملک کی سا لمیت کو نقصان پہنچایا۔ مسلم لیگ نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے ۔ اس وقت بھی مسلم لیگ کے رہنما شہباز شریف آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں۔ مسلم لیگ نے ملک کو نازک صوتحال میں سنبھالا ہے ۔ ان کے مطابق اگر صوبائی حکومت ان کے حصے میں آئی تو سب سے پہلے مقروض صوبہ کو قرض سے نجات دلائیںگے۔صوبے کی ترقی کے لئے تمام وسائل استعمال کرینگے۔ صوبے میں سڑکوں کا جال بچھائیںگے۔ عوام کو ریلف دینگے، عام لوگوںکو سہولیات دینگے ۔ عوام سے اس بات پر ووٹ لیں گے کہ مہنگائی کم کرینگے۔عوام کو امن دینگے۔
جمعیت علماء اسلام( ف) ضلع سوات کے امیر مولانا فتح اللہ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سوات کی تمام نشستوں کے لئے اپنے امیدوار لائی گی ۔ اگر رہنمائوں نے پی ڈی ایم کے ساتھ اتحاد کیا تو اس کے مطابق سیٹ ایڈجسمنٹ کرینگے۔ انہوں نے ملک میں معاشی بدحالی اور مشکلات کو حل کرنے بارے کہا کہ ملک کی معاشی مشکلات کی ذمہ دار سابقہ پی ٹی آئی حکومت ہے ۔اس وقت سب سے زیادہ صوبہ خیبرپختونخوا متاثرہے۔ معاشی نظام کو بہتر بنانے کے لئے سرکاری اداروں اور اپنے اخراجات کم سے کم کرینگے جس سے معاشی صورتحال بہتر ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ عام ووٹر سے اس بات کا وعدہ کرتے ہیں کہ خدا کی زمین پر خدا کا نظام لاناہے اس کے ساتھ عوام کے ساتھ یہ وعدہ کرتے ہیں کہ مہنگائی کم کرینگے۔ عام لوگوں کو سہولیات دینگے۔ صحت اور تعلیم کے شعبے کو خصوصی اہمیت دینگے ۔اس کے ساتھ صوبے میں امن وامان کے لئے علماء اپنا کردار ادا کرینگے۔
عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے جنرل سیکرٹری خواجہ خان کا کہناہے کہ ان کی پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے اور سیاسی عمل پریقین رکھتی ہے ۔عوامی نیشنل پارٹی کا خیال ہے کہ اس وقت ضمنی انتخابات وقت کا ضیاع ہیں کیوں کہ اس سے پیسے کا ضیاع ہوگا۔ حکومت کی مدت بہت کم ہے۔ پھربھی اے این پی سوات سے تمام نشستوں کے لئے اپنے امیدوار لائی گی۔ صوبے میںمالی بحران اور معاشی حالت بارے ان کا کہنا ہے کہ 2008سے 2013تک عوامی نیشنل پارٹی نے صوبے میں حکومت کی اور ثابت کردیا تھاکہ صوبے میں ترقیاتی کام کس طرح کرنے ہیں۔ انہوںنے مزید کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں معدنی وسائل موجود ہیں۔ بہترین حکمت عملی سے صوبے کے مالی بحران سے نمٹاجا سکتاہے ۔اس کے ساتھ صوبے میں ترقیاتی کاموں کے لئے بہت کچھ کیا جاسکتاہے ۔خواجہ خان کا کہنا ہے کہ پچھلی مرتبہ ہم نے امن کے لئے ووٹ لیا تھا اور ہم نے اپنے سروں کے بدلے امن قائم کیا ۔ اس وقت صوبے میں امن وامان کی صورتحال درست نہیں سب سے پہلے ہم امن کو یقینی بنائینگے ۔ صوبے میں وسائل موجود ہیں اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبے میں موجود وسائل کو عوام کے لئے استعما ل کرینگے۔ ہمارا سب سے بڑا وعدہ عوام سے یہی ہوگا کہ امن کو یقینی بنائینگے اور صوبے کے حقوق کا تحفظ کرینگے۔مرکز سے اپنا حصہ لیکر عام لوگوں پر خرچ کرینگے۔
جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر حمید الحق کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ موجودہ حالات میں ضمنی انتخابات کے بجائے ملک بھرمیں عام انتخابات کرائے جائیں ۔اگر ضمنی انتخابات کرائے گئے تو ان کی جماعت ان کا بائیکاٹ کرے گی۔ اگرعام انتخابات ہونگے تو جماعت اسلامی انتخابات کے لئے تیار ہے۔ اس وقت جماعت اسلامی سوات نے تین قومی اور سات صوبائی اسمبلی کے لئے امیدواروں کا اعلان بھی کردیاہے ۔ جماعت اسلامی ملک کو درپیش مسائل کو ختم کرنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی رکھتی ہے۔ ان کے مطابق ملک انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہاہے۔ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ زرمبادلہ ختم ہونے کوہیں۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ ملک کو اہل قیاد ت کی ضرورت ہے۔ ملک میں بے پناہ وسائل موجود ہیں ۔چار موسم ہیں،زرخیز زمینیں ہیں، معدنیات سے ملک مالامال ہے، ملک کو ایسی قیادت کی ضروت ہے جو باصلاحیت ہو، دیانتدار ہو ، اپنے خاندانوں کے مفادات کی بجائے ملک کے مفاد کے لئے کام کرے۔ آئی ایم ایف اور دیگر اداروں کے ساتھ ملکی مفاد کے لئے معاہدے کرے۔ جماعت اسلامی کے پاس ایسی قیادت موجود ہے۔ اگر مخلص لوگ منتخب ہوجائیں تو ہم اپنے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم سب سے پہلے ابتدا پنے آپ سے کرینگے ۔پروٹوکول کلچر کو ختم کرینگے ۔سادگی اختیارکرینگے۔ اپنے اخراجات کو کم کرینگے ۔ ملک میں کرپشن کو ختم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائینگے۔ اگر اس طرح اقداما ت کئے جائیں تو مہنگائی کم ہوجائیگی ۔عام لوگوں کو سہولت ہوگی ۔اس وقت ملک کی 71فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ان کے لئے تعلیمی نظام بہترکرینگے ۔ نوجوانوں کو ملک کے اندر روزگار فراہم کرینگے تاکہ ملک کے ایم لوگ بیرون ملک نہ جائیں۔جماعت اسلامی باصلاحیت نوجوانوں کو ملک کی ترقی کے لئے کارآمد بنائے گی۔

مزید پڑھیں:  اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہی نظر آرہے ہیں ،عطا تارڑ