1125861 v 1466375700

تعلیمی بورڈز کے پرائیویٹ اسٹوڈنٹس کو پروموٹ نہ کرنے پر غور

اسلام آباد:ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کی جانب سے پرائیویٹ طلبہ کو پروموٹ نہ کئے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیرتعلیم کی جانب سے پروموٹ نہ کرنے پر غور جاری ہے۔

ملک بھر کے 29 تعلیمی بورڈز اور 3 ٹینکیل بورڈز میں تقریبا 40 لاکھ طالب علموں نے داخلے بھجوائے،ان میں پرائیویٹ امیدوار، سپلی،اکٹھے امتحانات اور بہتر نمبروں کیلئے امتحانات دینے والےا سٹوڈنٹس شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  دیربالا میں ضمنی بلدیاتی انتخابات 20 اکتوبر کو ہونگے

وفاقی وزارت تعلیم نے بورڈز سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ ا سٹوڈنٹس کا ڈیٹا حاصل کر کرتے ہوئے 11 مئی کو اہم اجلاس طلب کر لیا۔ 11 مئی کو ہونے والے اہم اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کو ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کی ہدایت کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق ہر بورڈ کا گزشتہ تین سالوں کے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا،نمبروں کے تناسب کے حساب سے امیدواروں کو پروموٹ کیا جائے گا تاہم 10ویں اور 12ویں کے امیدواروں کو4 سے 6 فیصد اضافی مارکس دینے پر بھی غور کئے جانے کا امکان ہے،9ویں اور 11ویں کے طلباء کے امتحانات لینے کے بارے میں بھی غور کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف مذاکرات میں چین کا تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم