پاک افغان بارڈر

پاک افغان حکام کا اجلاس، بارڈر کھلنے کا فیصلہ نہ ہوسکا

ویب ڈیسک: پاک افغان بارڈر طورخم زیرو پوائنٹ پر پاکستان اور افغانستان حکام کے درمیان اجلاس ہوا بارڈر کھلنے کے حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے، سرکاری ذرائع طورخم بارڈر پر پاک افغان حکام کے درمیان طورخم بارڈر کھلنے اور افغان سائڈ پر چیک پوسٹ کی تعمیر سے پیدا شدہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ افغان حکام نے طورخم بارڈر پیدل آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولنے کا مطالبہ کیا۔ دونوں طرف سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسائل اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور اچھے برادرانہ تعلقات اور ہمسائیگی کے زریں اصولوں پر کاربند رہیں گے۔ طورخم بارڈر پیدل آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولنے کے حوالے سے پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ ہائی کمان کی اجازت کا انتظار رہے گا، تاحال طورخم بارڈر پیدل آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے بند ہے۔ طورخم بارڈر زیرو پوائنٹ پر افغان حکام کے درمیان موجودہ صورتحال پر اجلاس میں پاکستان حکام کی طرف سے سیکورٹی فورسز کے کمانڈنٹ خیبر رائفلز کرنل عاصم کیانی، لیفٹیننٹ کرنل آصف مجتبٰی، لیفٹیننٹ کرنل زین العابدین اور دیگر حکام شامل تھے جبکہ افغانستان حکام کی طرف سے افغان کمیسار قاری عصمت اللہ، بارڈر سیکیورٹی انچارج قاری معراج اور دیگر حکام شامل تھے۔ دریں اثناء این ایل سی حکام نے امپورٹ ٹرمینل کا سکینر دوبارہ اپنے مقام پر پہنچا دیا جس سے یہ امید پیدا ہوگئی کہ شاید کسٹم حکام کلئیرنس کا عمل شروع کریں۔ مذاکرات سے منجمد برف پگھل گئی تاہم ابھی طورخم بارڈر کھلنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ حالانکہ افغان حکام نے مذاکرات کی میز پر بارڈر کھلا رکھنے کی بہت منت کی تاکہ پیدل آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار، آج پھر اجلاس ہوگا