خیبرپختونخواکی نیب عدالتوں میں کرپشن کیسزکھل گئے

ویب ڈیسک:سپریم کورٹ کی جانب سے نیب قوانین میں ترامیم کو کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے کے بعد نیب خیبرپختونخوا نے پشاور کے احتساب عدالتوں کو 134 ریفرنسز واپس کردیئے ہیں جس کیلئے نیب نے رجسٹرار احتساب عدالت کو ریفرنسز کی تفصیلات فراہم کردی ہیں۔ اس ضمن میں جاری نیب خیبر پختونخوا کے مراسلے کے مطابق ان ریفرنسز کی عدالتوں میں واپسی سپریم کورٹ کے 15 ستمبر کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے جس میں نیب کے بعض ترامیم کو ماورائے آئین قرار دیکر کالعدم قرار دیا گیا اور فیصلے میں ان ریفرنسز کو بحال کرکے واپس احتساب عدالت کو 7 دن کے اندر عمل درآمد کی ہدایات جاری کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ فیصلے کے بعد سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر، ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر اور پیپلز پارٹی کے سابق وزیر شیر اعظم وزیر کے خلاف ریفرنسز اور دیگر مشہور کیسز بھی بحال ہوگئے ہیں جن میں غیرقانونی ٹھیکے، اختیارات سے تجاوز،بدعنوانی اور دیگر نوعیت کے ریفرنسز شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ 2022 میں نیب قوانین میں نئی ترامیم کے بعد احتساب عدالتوں سے ریفرنسز واپس نیب بھیجوائے گئے تھے لیکن سپریم کورٹ فیصلے کے بعد تمام کیسزدوبارہ بحال ہوگئے ہیں اور واپس عدالتوں میں بھجوا دیئے گئے ہیں جن پر احتساب عدالتوں نے سماعت شروع کردی ہے۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل