پاکستان غیرمنصفانہ عالمی مالیاتی نظام کا شکار ہے،اقوام متحدہ

ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ پاکستان گرین ہاس کے 1 فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن اسے موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنی والی آفات 15 گنا زیادہ جھیلنا پڑتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ گزشتہ برس کے تباہ کن سیلاب سے بحالی میںپاکستان کی مدد فراہم کرے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے ماحولیاتی تبدیلیوں میں کم حصہ ڈالنے کے باوجود سب سے زیادہ نقصان اُٹھانے والے پاکستان کو موسمیاتی انصاف کے لئے لٹمس ٹیسٹ قرار دیا۔ انتونیو گوتیرس نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی افراتفری اور ہمارے فرسودہ اور غیر منصفانہ عالمی مالیاتی نظام کا دہرا شکار ہے جو درمیانی آمدنی والے ممالک کو سرمایہ کاری کے لئے انتہائی ضروری وسائل تک رسائی سے روکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے شکوہ کیا کہ سیلاب کے بعد امیر ممالک کی طرف سے دی گئی امداد کی اکثریت قرض کی صورت میں تھی۔ سیلاب کی تباہی کے شکار پاکستانی عوام اب بھی فنڈز کے منتظر ہیں۔
انتونیو گوتریس نے مزید بتایا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے مالی امداد کا محض 69 فیصد ہدف ہی حاصل کر سکے۔ انہوں نے عالمی قوتوں سے پاکستان کو اعلان کردہ امداد کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں سیلاب کی وجہ مون سون کی ریکارڈ بارشیں اور گلیشیئرز کا پگھلنا تھیں۔ جون سے نومبر کے درمیان مجموعی طور 1,700 سے زائد افراد ہلاک اور 20 لاکھ گھر تباہ ہوئے اور تقریباً 90 لاکھ افراد کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا۔

مزید پڑھیں:  پنجاب حکومت کے خوف نے ثابت کر دکھایا کہ جلسہ تاریخی ہے، بیرسٹر سیف