پشاور، چوری وارداتیں بڑھ گئیں، کئی شہری لٹ گئے

ویب ڈیسک: پشاور میں چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں اور مختلف علاقوں میں شہریوں کو گاڑی سمیت قیمتی اشیاء سے محروم کر دیا گیا ہے ۔ گلی محلوں میں کباڑیوں اورکوڑا کرکٹ جمع کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے جسکی وجہ سے چوری وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔ پولیس نے ان تمام واقعات کی انکوائری مکمل ہونے پر ایف آئی آرز درج کرلی ہیں۔ محمد ریاض نے تھانہ تہکال پولیس کو بتایا کہ وہ کینال ٹائون کا رہائشی ہے اور ٹیلی کمیونیکشن پولیس کی طرف سے ہوم ڈیپارٹمنٹ میں ڈیوٹی دیتا ہے ۔
وہ گھر میں محوخواب تھے اس دوران نامعلوم افراد نے دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے اور کمرے سے 3موبائل فون فونز چوری کرلئے ۔ بعد میں انہوں نے دفعہ 161کے تحت افغان باشندے انور ولد ظفر خان ساکن افغانستان حال ٹائون پر چوری کی دعویداری کی۔ اسی طرح محمد نوید ولد فرید خان ساکن بینک سٹریٹ نے گلبرگ پولیس کو بتایا کہ اس کا تالاب روڈ پر ایلمونیم اور گلاس کا گودام ہے جہاں سے رات کے وقت دو عدد ڈرل مشین و دیگر مشینیں غائب تھیں جبکہ کچھ روز بعد دوبارہ کسی نے گودام سے ہارڈوئیر کاٹن جس میں 13عدد ایلمونیم موجود تھے وہ چوری کئے۔ سی سی ٹی وی کیمرے کے ذریعے ملزم کی شناخت آصف ولد یعقوب ساکن نوتھیہ سے ہوئی۔
ناصر باغ پولیس کو عارف اسلم ولد اسلم خان نے بتایا کہ وہ بینک میں ریجنل منیجر ہے اور عسکری 6کالونی گلی نمبر5میں رہائش پذیر ہے۔ وہ اور اسکی فیملی کراچی گئے تھے جبکہ انکی غیرموجودگی میں نامعلوم افراد نے گھر کے تالے توڑ کر الماری سے 5عدد پستول ساتھ لے گئے جبکہ تاتارا پولیس کو فضل الرحمان ساکن فیز6سیکٹر 19نے رپورٹ درج کرائی کہ اس نے اپنی جی ایل آئی گاڑی گھر کے باہر کھڑی کی تھی جو ملزم نجیب اللہ سکنہ ورسک روڈ پیربالا چوری کرکے لے گیا۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم میں بنیادی حقوق محدود ،فوج کا کردار بڑھا دیا گیا : فضل الرحمان