تنخواہوں اور پنشن اخراجات میں 119ارب کااضافی بوجھ

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے رواں مالی سال تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے باعث صوبائی خزانے پر پہلے 8ماہ کے دوران 119ارب 16کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔ مالی بحران کے باعث صوبائی حکومت یہ بوجھ برداشت کرنے سے قاصر ہے ۔ محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے مطابق بندوبستی اضلاع کے اخراجات میں مالی سال 2022-23کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران تنخواہیں اور پنشن کی مد میں صوبائی حکومت نے 318ارب 93کروڑ30لاکھ روپے خرچ کئے تھے
جس میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 134ارب 93کروڑ30لاکھ، ضلعی ملازمین کی تنخواہوں کیلئے113ارب 33کروڑ30لاکھ اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کیلئے 70ارب 66کروڑ70لاکھ روپے خرچ کئے گئے رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ کے دوران یہ اخراجات بڑھ کر 422ارب 97کروڑ30لاکھ روپے ہو جائیںگے جس میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 170ارب 65کروڑ54لاکھ، ضلعی ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 163ارب 12کروڑ80لاکھ اور پنشن کیلئے 89ارب 19کروڑ10لاکھ روپے خرچ ہونگے
قبائلی اضلاع کے اخراجات کے مطابق مالی سال 2022-23کے پہلے 8ماہ کے دوران 51ارب 26کروڑ60لاکھ روپے خرچ کئے گئے جس میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 30ارب 53کروڑ30لاکھ، ضلعی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 20ارب اور پنشن کی مد میں 73کروڑ30لاکھ خرچ ہوئے جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ کے دوران یہ اخراجات بڑھ کر 66ارب 39کروڑ40لاکھ ہو گئے جس میں صوبائی ملازمین کی تنخواہیں 38ارب 28کروڑ10لاکھ، ضلعی ملازمین کی تنخواہیں 26ارب 32کروڑ 10لاکھ اور پنشن ایک ارب 79کروڑ20لاکھ ہوگئی ہے ۔

مزید پڑھیں:  پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار