چائلڈ لیبر

خیبر پختونخوا میں چائلڈ لیبر کا خاتمہ نہ ہوسکا

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا میں ہر 100میں سے 11بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہیں وہ بچے جو ہمارا مستقبل ہیں ان کے لئے تاحال کچھ نہ کیا جاسکا ۔
ایک اندازے کے مطابق 9لاکھ کے قریب بچے سکول جانے کی عمر میں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں ۔

مزید پڑھیں:  پشاور میں برازیلین سیاح سے موبائل فون چھین لیا گیا ،مقدمہ درج

صوبے میں چائلڈ پروٹیکشن کمیشن ‘چائلڈ لیبر ‘مفت اور لازمی تعلیم کا قانون موجود ہونے کے باوجود بڑی تعداد میں کم عمر بچے گلی کوچوں میں محنت مزدوری‘ گاڑیاں صاف کرتے اور بھیگ مانگتے نظر آتے ہیں جو کسی بڑے المیے سے کم نہیں ۔

مزید پڑھیں:  تعجب ہے، نیب ترامیم کیس 53 سماعتوں تک چلایا گیا، چیف جسٹس