وفاق کو واجب الادا بقایاجات دینے پڑیں گے، مشیر خزانہ مزمل اسلم

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ آفتاب عالم اور مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وفاق کے ذمے بقایاجات ہیں جو اسے دینے پڑینگے۔
مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئے گی تو پورے ملک میں حالات بہتر ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے قبائلی اضلاع کیلئے بجٹ میں 57 ارب روپے رکھے لیکن وفاق سے 41 ارب ملے۔ 531 ارب روپے تنخواہوں اور 137 ارب روپے پیشن کی مد رکھے تاہم مالی سال 24-2023ء میں وفاق سے سوا 300 ارب روپے کم ملے۔
مشیر خزانہ کا پریس کانفرنس میں بجلی چوری کے حرالے سے کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بجلی سب سے زیادہ چوری ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی سب سے زیادہ کوئٹہ، سکھر اور حیدر آباد میں چوری ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے سندھ یا بلوچستان کو کبھی خط لکھا؟
مشیر خزانہ مزمل اسلم نے واضح کیا کہ ہمیں اس لئے خط لکھا گیا ہے کیونکہ ہم اپنا حق مانگتے ہیں۔ دوسری جانب بجلی بلوں نے ہر کسی کو دیوالیہ کردیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ آفتاب عالم نے کہا کہ موجودہ بجٹ انوکھا اس لئے ہے کہ 10 ماہ بعد پیش ہوا۔ وہ اس لئے کہ نگران سیٹ اپ براجمان تھا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ76 سال میں پہلی بار ایسا ہوا کہ اگلا مالی سال آنے سے پہلے پچھلا بجٹ پیش کرنا پڑا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ الیکشن کا تاخیر سے ہونا ہے کیونکہ اس سے بجٹ بھی تاخیر کا شکار ہوا۔
مزمل اسلم نے مزید بتایا کہ مالی سال 24-2023ء کا کل تخمینہ 1360 ارب روپے رکھا ہے۔ اس میں 96 ارب کا ہمارا سرپلس بجٹ تھا۔

مزید پڑھیں:  جعلی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، بیرسٹر سیف