آٹے کی قلت کا خدشہ

ملز مالکان کی ہڑتال کے باعث آٹے کی قلت کا خدشہ

ودہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے ایف بی آر سے مذاکرات ناکام ہونے کی وجہ سے ملز مالکان کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے، ہڑتال کے باعث ملک بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہونے لگا ہے۔
ویب ڈیسک: ودہولڈنگ ٹیکس کیخلاف ملز مالکان کی ہڑتال آج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث ملک بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر میں آٹا ملز مالکان کی ہڑتال کے باعث مقامی مارکیٹوں کو آٹے کی ترسیل بدستور بند ہے، اس وجہ سے آٹا بحران کا خطرہ سر پر مندلانے لگا ہے۔
اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر مارکیٹ سے آٹا یونہی غائب ہوتا رہا تو اس سے قلت بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب ملز مالکان نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مطالبات تسلیم کیے جانے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جس سے آٹا ملز میں تالے لگ گئے اور کام بند ہوگیا ہے۔
ملز بند ہونے سے مقامی مارکیٹوں کو آٹے کی ترسیل بھِی رک گئی ہے جس سے آٹا بحران سر اٹھانے لگا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ مہنگائی میں نیا اضافہ ہوگا۔
آٹا ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اب تک ان سے حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔
ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھی تمام فلور ملز بند ہیں۔ گندم سپلائی سمیت پسائی کا کام بھی روک دیا گیا ہے جس سے مارکیٹ میں آٹا کی لوکل سپلائی بھی رک گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ شہر کی تمام فلور ملز سے آٹے کی پسائی اور سپلائی معطل ہونے کے بعد آٹے کی قیمتوں 200 سے 1000 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
فلور ملز کے ہڑتال کے اثرات کھانے پینے کے ہوٹلوں اور تندور والوں پر بھی پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔
تندور مالکان نے دو قدم اگے بڑھتے ہوئے روٹی کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی کے بلوں کی وجہ سے پہلے ہی ہم پریشان ہیں، اب آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے ہمارا کاروبار متاثر ہو کر رہ گیا ہے، ایسے میں روٹی کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین ایف بی آر بھی اپنی بات پر قائم ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ آٹا ملز مالکان کی سیلز دستاویزی ہو جائے گی جس کی وجہ سے ان میں ڈر اور خوف ہے، آٹا مل والے اربوں کماتے ہیں اسی لیے ان پر ٹیکس بڑھایا۔
آٹا بحران کا خدشہ، ملک میں گندم کی درآمد و برآمد بند
ملک بھر میں جاری گندم بحران کے باعث وزارت تجارت نے گندم کی درآمد و برآمد پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت تجارت کے مطابق امپورٹ پالیسی آرڈر اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم کردی گئی ہیں۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیاہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترمیم کے ذریعے حکومت نے گندم کی درآمد سمیت گندم اور اس سے تیار مصنوعات آٹا، میدہ اور سوجی کی برآمد پر بھی پابندی لگا دی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 82 ہزار پوائنٹس کی حد بحال، ڈالر بھِی سستا