گرفتار جماعت اسلامی کارکنوں کی رہائی

حکومت کا گرفتار جماعت اسلامی کارکنوں کی رہائی کا اعلان

ویب ڈیسک: حکومت کی جانب سے گرفتار جماعت اسلامی کارکنوں کی رہائی کا اعلان کر دیا گیا۔
اس حوالے سے جماعت اسلامی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے رکن عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین رکنی کمیٹی نے جماعت اسلامی کے دھرنے میں جاکر مذاکرات کئے ہیں۔
انہوں نے مذاکرات کے بعد کہا کہ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں 35 کارکنوں کی رہائی کے احکامات یئے گئے ہیں۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عطا تارڑ نے کہا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی گئی ہے جبکہ بلاول بھٹو نے 300 یونٹ فری کا کہا تھا۔
امیر مقام نے بتایا کہ جماعت اسلامی والے جو چاہتے ہیں وہ 24 کروڑ عوام چاہتے ہیں، ان کی خواہش کی قدر کرتے ہیں لیکن حکومت نے حالات کو دیکھ کر فیصلے کرنے ہیں۔ امید کرتے ہیں دھرنا ختم ہو جائے گا۔
جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا 26 جولائی سے جاری ہے، احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا تھا، حکومت سے اپنا ایجنڈا واضح کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، عوام کے لئے بجلی بل ادا کرنا مشکل ہے، آئی پی پیز ایسا ناسور ہے جو قومی معیشت کے لئے موت کا پروانہ بن گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنا، احتجاج جاری رہے گا، گرفتار جماعت اسلامی کارکنوں کی رہائی کے مسئلے پر پیشرفت ہوئی ہے، ہمارے کارکن بڑی تعداد میں رہا کر دیئے گئے ہیں۔ حکومت نے کہا ہے مزید کارکن بھی رہا کردیں گے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو عوام کو ریلیف ملے گا، نہیں تو دھرنا جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ مہنگائی اور بھاری بجلی بلوں کے خلاف جماعت اسلامی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا شروع کر رکھا ہے.

مزید پڑھیں:  اسرائیل کی بیروت و دیگر شہروں میں کارروائیاں، 52 شہری شہید