ضلع کرم میں کشیدگی برقرار

ضلع کرم میں کشیدگی برقرار، جاں بحق افراد کی تعداد44 ہوگئی

ویب ڈیسک: فائر بندی کے باوجود ضلع کرم میں کشیدگی برقرار رہی، رات گئے فائرنگ سے مزید 8 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 44 ہو گئی۔
کرم قبائل فائرنگ فائربندی خلاف ورزی کے دوران 14 افراد زخمی بھی ہوئے جس کے بعد زخمیوں کی مجموعی تعداد 176 ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں کشیدگی کے باعث گزشتہ 5 روز کے دوران 36 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اس دوران فائرنگ بندی کرانے کے بعد لوئر کرم بالشخیل و خار کلی میں رات گئے پھر فائرنگ شروع ہوئی۔
فائرنگ کے حالیہ واقعات کے دوران مزید 8 افراد جان بحق جبکہ 14 افراد زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد ضلع کرم میں کشیدگی برقرار ہے جس کے باعث علاقہ میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔
فائرن بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید 8 افراد کی زندگی کا چطراغ گل کر دیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ہی ہسپتال ذرائع نے مزید 14 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع کرم میں 6 روزہ جھڑپوں کے دوران اب تک جان بحق افراد کی تعداد 44 جبکہ ہسپتال لائے گئے زِخمیوں کی تعداد 176 ہو گئی ہے۔
فائر بندی کے بعد متاثرہ مقامات میں پولیس و فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان زمین کے تنازعہ پر تصادم شروع ہوا تھا جو کئی زندگیاں نگل گیا۔
فائر بندی کے اعلانات کل جی او سی میجر جنرل ذوالفقار علی بٹھی کے دورے اور جرگہ ممبران سے ملاقات کے بعد کیا گیا تھا، اس کے بعد ضلع کرم کے ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ 5 دنوں کی جھڑپوں کے دوران 36 قیمتی جانیں‌ضائع ہو گئی تھیں جبکہ اس دوران فائر بندی کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں اور جنگ بندی پر فریقین راضی ہو گئے تھے تاہم رات گئے ایک با پھر سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس میں مزید 8 افراد دار فانی سے کوچ کر گئے،
ان حالیہ واقعات کے باعث جاں‌بحق افراد کی تعداد 44 تک جا پہنچی جبکہ اس دوران 176 افراد کو زخمی حالت میں‌ہسپتال پہنچایا گیا تھا .

مزید پڑھیں:  نیب ترمیمی قانون کے تحت شہبازشریف اور حمزہ کی ریلیف کی درخواست