آئی ایم ایف کے بیل آوٹ

آئی ایم ایف کے بیل آوٹ پیکیج کیلئے پاکستان کی کوششیں تیز

ویب ڈیسک: آئی ایم ایف کے بیل آوٹ پیکیج کیلئے پاکستان نے کوششیں تیز کر دیں، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کے لیے پاکستان نے دوست ممالک سے قرضوں کی ری پروفائلنگ شروع کردی۔
دوست ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ وہ اپنے 12 بلین ڈالر سے زائد کے سالانہ قرض کے پورٹ فولیو کو تین سے پانچ سال تک رول اوور کریں تاکہ اگلے 7 بلین ڈالر کے اقتصادی بیل آؤٹ کے لیے آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری حاصل کی جا سکے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی جانب سے بیجنگ سے درآمدی کوئلے پر مبنی منصوبوں کو مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے اور توانائی کے شعبے کی ذمہ داریوں میں 15 بلین ڈالر سے زائد کی دوبارہ پروفائل کرنے کی درخواست ہے تاکہ بروقت ادائیگیوں میں مشکلات کے درمیان مالی ذرائع پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ان قرضوں کی میچورٹی مدت چین سے 5 بلین ڈالرز، سعودی عرب سے 4 بلین ڈالرز، متحدہ عرب امارات سے 3 بلین ڈالرز کم از کم تین سال تک بڑھایا جائے، جس سے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت زیادہ پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔
چینی فریق نے پاکستان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی مشکلات کو تسلیم کیا اور نئے کاروباری منصوبوں اور توانائی کے شعبے کی ادائیگیوں کی ری پروفائلنگ میں مدد کرنے اور آئی ایم ایف بورڈ میں پاکستان کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ایک بڑے سٹیک ہولڈر کے طور پر جانا چاہتا تھا۔
محمد اورنگزیب کا مزید بتانا تھا کہ قرض اور ایکویٹی ری شیڈولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا تھا اور اب متعلقہ مالیاتی اداروں اور چینی منصوبوں کے سپانسرز کے ساتھ ورکنگ گروپس میں جائیں گے جن کے لیے پاکستان مقامی چینی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آوٹ پیکیج کیلئے پاکستانی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں.

مزید پڑھیں:  جنوبی وزیرستان میں نوجوان کی ذبح شدہ نعش برآمد