جماعت اسلامی کا سندھ میں‌ دھرنے

جماعت اسلامی کا سندھ اور پشاور میں‌ بھی دھرنے کا اعلان

جماعت اسلامی کا سندھ اور پشاور میں‌ بھی دھرنے کا اعلان، اسلام آباد میں‌بھی مہنگائی کیخلاف دھرنا جاری، پنجاب حکومت فسطائیت سے باز نہیں آنے والی، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی دھرنا جاری ہے۔
ویب ڈیسک: جماعت اسلامی کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہو گیا، بارش کے باوجود کارکنان پرجوش انداز میں موجود ہیں۔ آج ایک بار پھر حکومت سے مذاکرات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں مہنگائی اور بھاری بھرکم بجلی بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے، اس دوران حکومت کی جانب سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کا امکان ہے، اس سلسلے مِیں جماعت اسلامی سے حکامت کے مذاکرات کا اگلا دور آج ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق مون سون بارشوں کے باوجود شرکاء مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، کارکنان کی جانب سے اس بات کا عزم بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک امیر جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان بھی پنڈال پہنچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ حکومتی وفد سے مذاکرات کا دوسرا دور گزشتہ روز نہیں ہوسکا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔
اس دھرنے سے پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کو امید ملی ہے، پوری پوری رات بارش چلتی ہے، حبس کا موسم ہوتا ہے۔ اس کے باوجود دھرنے کے شرکاء ڈٹے رہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا عوام کو ریلیف دلانے کیلئے ہے، یہ ممکن نہیں رہا کہ لوگ بھاری بجلی بلوں کی ادائیگی کے ساتھ بچوں کو بھی پڑھا سکیں، حکومت نے بنیادی اشیائے خورونوش پر بھی 18 فیصد ٹیکس لگا دیا ہے جو قطعی قابل قبول نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے نتیجے میں صنعتیں بند ہو رہی ہیں، یہ مجبوریاں نہیں حکومتی نالائقی، نااہلی اور کرپشن ہے جسے قوم بھگت رہی ہے۔
حکومت بتائے کہ آئی پی پیز معاہدوں کی شرائط سامنے نہیں لاسکتے، آپ لوگوں کا خون نچوڑ سکتے ہیں، آئی پی پیز معاہدے لوگوں کے سامنے کیوں نہیں لاتے؟
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی نے فیصلہ کیا ہے کل سے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا شروع ہونے جارہا ہے، پشاور میں بھی وزیراعلیٰ یا گورنر ہاؤس کے دروازے کے سامنے بیٹھیں گے، ہم پورے ملک میں دھرنے کو پھیلاتے چلے جائیں گے یہ معاملہ رکے گا نہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت مذاکرات کی بات کر رہی ہے جبکہ اس کے دوسری طرف راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت فسطائیت سے باز نہیں آنے والی، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی دھرنا جاری ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، جس سے ان کی قوت برداشت جواب دیتی جا رہی ہے جبکہ حکومت کے جکان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
ان کا کہنا تھا کہ تواتر کے ساتھ مہنگے ہوتے بجلی کے بل ماہ اگست میں تباہی مچائیں گے، اس دوران اتنے بھاری بل آئِیں گے جسے دیکھ کر عوام کے ہوش اڑ جائیں گے جبکہ ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم ایسا قطعی نہیں ہونے دیں گے کہک ہمارے نوجوان اس ملک سے مایوس ہوں اور دیار غیر میں جا کر اپنی قابلیت سے غیروں کو فائدہ پہنچائیں۔
اس دوران جماعت اسلامی کا سندھ میں‌ دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ کراچی میں‌کل بروز بدھ سے دھرنا شروع ہوگا۔

مزید پڑھیں:  آرٹیکل 63اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت آج پھر ہوگی