قرضہ رول اوور

چین،سعودیہ اور یو اے ای کاپاکستان کاقرضہ رول اوورکرنے پراتفاق

ویب ڈیسک: چین، سعودی عرب اور یو اے ای نے 12ارب ڈالر کا قرضہ موجودہ شرائط کے تحت ایک سال کیلئے رول اوور کرنے پر اتفاق کرلیا ،یقین دہانیوں سے متعلق آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ تینوں قرض دہندگان نے موجودہ قواعد وضوابط پر قرضے رول اوور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
زر مبادلہ کے ذخائر ایک سال پہلے کے مقابلے میں مضبوط ہوئے ہیں تو ان قرضوں پر سود کی شرح بڑھانے کا فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے منظوری کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق رواں سال دوست ممالک کو 12 ارب ڈالرکے دوطرفہ قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جن میں پاکستان کے ذمہ سعودی عرب کا 5 ارب، چین کا4 ارب اور متحدہ عرب امارات کا 3 ارب ڈالر قرض واجب الادا ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے تین سالہ پروگرام کے لیے 3 سے پانچ ارب ڈالر کے گیپ کی نشاندہی کی تھی جو قابل انتظام ہے۔
پاکستان کو غیر ملکی کمرشل بینک کی جانب سے بھی پیشکش موصول ہوئی ہے لیکن ہم آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ قرض دہندہ کو سود کی پیشکش کی شرح کم کرنے کیلیے کہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت توانائی کے قرض کا رول اوور محفوظ بنانے کیلئے ایک اور چینی مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ پاکستان نے توانائی کے قرضے میں پانچ سال تک توسیع کی درخواست کی ہے لیکن کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں وقت لگے گا۔
چینی پاور پلانٹس کو درآمدی کوئلے سے مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے میں کم از کم دو سے تین سال لگیں گے۔ حکومت نے اخراجات میں کمی کیلئے نجکاری پروگرام شروع کیا ہے اور اس کیلئے مشق جاری ہے کہ وزارتیں بند کریں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے جس میں آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کیلئے 37 ماہ پر محیط 7 ارب ڈالرکیقرض پروگرام کی حتمی منظوری دے گا۔

مزید پڑھیں:  102ارب ریونیو، موٹروے اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکس بڑھا دیا گیا