ارشدندیم نے پاکستان کو 40 سال

پیرس اولمپکس، ارشدندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوادیا

ویب ڈیسک: پیرس اولمپکس 2024 میں ارشدندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوادیا۔ ان کی اس کامیابی کے بعد پاکستانی شائقین اور حکام خوشی سے نہال، 14 اگست کی خوشیاں دوبالا ہو گئیں۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستانی اتھلیٹ نے جیولن تھرو ایونٹ میں 2 مرتبہ 90 میٹر سے زائد طویل تھرو کر کے پاکستان کیلئے تاریخ رقم کر دی۔
پاکستانی اتھلیٹ ارشدندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک گیمز میں گولڈ میڈل جتوا دیا، ان کی اس کامیابی پر تمام قومی منتظمین کی نظریں لگی ہوئی تھیں کیونکہ پیرس اولمپکس میں شرکت کرنے والی ٹیم میں باقی تمام اتھلیٹ ناکامی کے بعد باہر ہو گئے تھے۔
پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے فائنل مقابلے کے پہلے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے 92 عشاریہ 97 میٹر کی طویل ترین تھرو پھینکنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا، ان سے قبل اولمپکس گیمز کی 28 سالہ تاریخ میں اتنی فویل تھرو کبھی نہیں پھینکی گئی۔
فائنل کے پہلے راؤنڈ میں ارشد ندیم کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، دوسری تھرو میں انہوں نے 92 عشاریہ 97 میٹر دور تک تھرو پھینکی، جبکہ تیسری تھرو میں وہ 88 میٹر تک پھینکنے میں کامیاب رہے۔
ارشد ندیم نے اپنی 92 اعشاریہ 97 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل کے دوسرے راؤنڈ تک رسائی حاصل کی۔ دوسرے راؤنڈ میں پاکستانی اتھلیٹ اپنی آخری تھرو میں 91 عشاریہ 79 میٹر تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے جبکہ فائنل میں شرکت کرنے والا کوئی دوسرا اتھلیٹ اس رینج کا طویل تھرو پھینکنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔
اس بہترین اور لاجواب کارکردگی پر ارشد نے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپکس میں گولڈ میڈل دلا دیا۔
اس سے قبل 1984 میں پاکستان نے آخری مرتبہ ہاکی کا ایونٹ جیت کر پاکستان کو اولمپکس میں گولڈ میڈل جتوایا تھا، پاکستان نے 32 سال بعد اولمپکس میں کوئی میڈل جیتا ہے۔

مزید پڑھیں:  غیر ملکی سیاح نہ بھیجے جائیں ، کئی اضلاع کی صوبائی حکومت سے درخواست