دوبار قتل کی سازش کی گئی

دوبار قتل کی سازش کی گئی‘ اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں‘ عمران خان

ویب ڈیسک: بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے دوبار قتل کی سازش کی گئی، جیل میں چوتھی بار میرا عملہ تبدیل کیا گیا، اب کی بار انہیں تبدیل کیا گیا جو میرا کھانا چیک کرتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں ہورہی، اگر بات ہوگی تو صرف پاکستان کےلئے ہوگی۔
190ملین پانڈز ریفرنس سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ واحد کھیل ہے جو پاکستان میں ٹی وی پر دیکھی جاتی ہے، یہ وہاں بھی ایک سفارشی کو لے آئے جس نے کرکٹ تباہ کردی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے آنے کے بعد ورلڈ کپ میں ہم پہلی چار اور ٹی 20 کی 8 ٹیموں سے باہر ہو گئے، کل بنگلہ دیش سے ہار کر نئی تاریخ رقم کردی، یہ سارا نزلہ ایک ادارے پر گر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کی پانچ ملین ڈالر مالیت پراپرٹی دبئی میں بیوی کے نام پر ہے، یہ گندم سکینڈل میں ملوث ہے، ملک کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن اس نے کروایا، اور اس کی قابلیت کیا ہے۔
کرکٹ تباہ کرچکا، بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیے، ہر روز خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شہادتیں ہو رہی ہیں، پنجاب میں چوری، ڈکیتی اور پولیس ملازموں کو شہید کردیا گیا، یہ 2008 کا نیب زدہ اور سفارشی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب فارم47 کی حکومت مسلط ہے، یہ اصلاحات نہیں کرسکے، نہ خرچ کم کیے نہ آمدن بڑھائی، یہ کام مینڈیٹ والی حکومت کرسکتی ہے جو ان کے پاس ہے نہیں، ان سب کے پیسے اور پراپرٹیز باہر ہیں یہ صرف قرض لے رہے ہیں اور قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر عوام تنقید کریں تو یہ ڈیجیٹل دہشتگردی بنا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے، ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، یہ جو کررہے ہیں یہ خودکشی ہے، مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم کے سی ای او نے بتایا کہ پروفیشنلز کے باہر جانے سے ادارہ چلانے پر مشکل ہوری ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ملک میں حالات خراب ہیں، آپ لیڈرشپ کا مظاہرہ کریں، قومی مفاہمت کریں وہ آپ کو اور آپ ان کو معاف کردیں؟ اس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب میں کہا کہ جیسے اسرائیل فلسطین کو کہہ رہا ہے کہ ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جاو ¿ں؟ امن انصاف سے آتا ہے، مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، آپ جس قومی مفاہمت کی بات کررہے ہیں اس سے قبل انصاف تو کریں۔
ان کا کہنا تحا کہ بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے تھے، عوام نکلی تو اپنا حق لے کر گئی؟ یورپ کو دیکھیں اس نے کتنے فوجی آپریشن کئے۔
صحافی کے سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر بات ہوگی تو صرف ملک، آئین کے لیے ہوگی، مجھے جس سیل میں رکھا ہے وہ اوون کی طرح گرم ہے، اس لیے پسینہ آتا ہے، اس کے باوجود میں کوئی ریلیف نہیں چاہتا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے دوبار قتل کی سازش کی گئی، آپ جو مرضی کرلیں 8 فروری کو آپ کا بیانیہ قوم نے مسترد کردیا، لوگ آرمی سے پیار کرتے ہیں، کیونکہ وہ ہمیں تحفظ دیتے ہیں، 8 فروری کے الیکشن میں فالس فلیگ آپریشن ہوا، اس آپریشن میں ہم پر تشدد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ تعینات عملے کو چوتھی مرتبہ تبدیل کردیا گیا، یہ مجھے فراہم کیے جانے والے کھانے کو چیک کرتے تھے کہ اس میں زہر تو نہیں ملا، دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  پارٹی کارکنوں پر شیلنگ کیخلاف خیبرپختونخوا حکومت عدالت جائے گی، بیرسٹر سیف