وزارتوں کی تحلیل کےبعد صحت

وزارتوں کی تحلیل کےبعد صحت و بہبود آبادی امور صوبوں کے سپرد

ویب ڈیسک: وزارتوں کی تحلیل کےبعد صحت اور آبادی کے امور صوبوں کے حوالے کرنے کی تیاریاں کی جانے لگی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے مختلف وفاقی وزارتوں کی تحلیل کے پیش نظر محکمہ صحت اور بہبود آبادی سے متعلق پالیسی امور کیلئے قائم16ممبران پر مشتمل نیشنل ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ایڈوائزری کمیٹی بھی تحلیل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
اس تناظر میںکمیٹی کیلئے متعین ٹرمز آف ریفرنس بھی غیر موثر ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت محکمہ صحت اور بہبود آبادی سمیت30سے زائد وزارتوں اور ڈویژنزسے متعلق امور صوبوں کے حوالے کئے گئے ہیں۔
ان محکموں کیلئے صوبائی سطح پر پالیسیاں بھی منظور کی گئی ہیں تاہم گذشتہ کئی سالوں سے ان محکموں کے اموربھی وفاقی اداروں سے چلائے جارہے ہیں۔
اس وجہ سے صوبائی سطح پر دوہرا کام چل رہا ہے اس ضمن میں گذشتہ برس نیشنل ہیلتھ اینڈپاپولیشن ایڈوائزری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیاگیا تھا جو غیر موثر ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے جن وزارتوں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ان میں صحت اور بہبود آبادی بھی شامل ہیں۔
اس لئے پیشگی طور پر صوبوں کو اس سے آگاہ کردیا گیا ہے اور صحت اور بہبود آبادی کی ایڈوائزری کمیٹی بھی تحلیل ہوجائے گی۔
اس کے بعد صوبوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج اور فلاح و بہبود کی صورتحال مثلا تولیدی صحت، ماں اور بچے کی صحت، غذائیت، متعدی امراض بشمول پولیو اور ویکسین سے بچاو ¿ کی قابل بیماریوں اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں غیر متعدی امراض کے علاج میں بہتری کیلئے اقدامات کی ذمہ داریاں حوالے کردی جائیں گی۔
اس بارے میں محکمہ صحت نے خیبر پختونخوا میں ہوم ورک شروع کردیا ہے اور ہیلتھ اور پاپولیشن ویلفیئر سے متعلق پالیسی کے مطابق اس کیلئے انتظامات کئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ وزارتوں کی تحلیل کےبعد صحت اور آبادی کے امور صوبوں کے حوالے کرنے کی تیاریاں کی جانے لگی ہیں، کارروائی آخری مراحل میں داخل ہونے لگی ہے۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کا پنجگور واقعے کا نوٹس، رپورٹ مانگ لی