بجلی بلوں پرسبسڈی قرض پروگرام متاثر

بجلی بلوں پرسبسڈی قرض پروگرام متاثر کر سکتی ہے، آئی ایم ایف

ویب ڈیسک: عالمی مالیاتی فنڈ نے دوٹوک الفاظ میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی بلوں پرسبسڈی قرض پروگرام متاثر کر سکتی ہے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں پرسبسڈی دینے سے اتفاق نہیں کیا، ساتھ ہی پنجاب میں بجلی بلوں پر سبسڈی پر اعتراض اٹھا دیا۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے حوالے سے ان کا موقف واضح کر دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں پر سبسڈی دینے کی مجاز نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف کے مطابق بجلی بلوں پرسبسڈی قرض پروگرام متاثر کرنے سمیت اس کی منظوری کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
اس سلسلے میں مزید بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے صوبوں کی جانب سے بجلی بلوں پر سبسڈی کے معاملے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاہدے کے تحت بجلی اور گیس کے بلوں پر سبسڈی نہیں دی جاسکتی۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے مطابق بجلی اور گیس کے شعبوں میں سبسڈی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے سبسڈی واپس لینے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزارت خزانہ نے خط لکھ کر صوبائی حکومتوں کو بجلی بلوں پرسبسڈی نہ دینے کی ہدایات دے دی ہیں۔
وفاقی وزارت خزانہ کے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطابق ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص فنڈز کو بجلی بلوں پر سبسڈی کے لیے مختص نہیں کیا جاسکتا۔
مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی بغیر ٹارگٹ سبسڈی دینے سے گریز کیا جائے کیونکہ ایسا کوئی بھی فیصلہ معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اس لئے ایسا کوئی بھِی فیصلہ نہ ہو۔

مزید پڑھیں:  لوئردیر میں فیلڈر گاڑی حادثے کا شکار ،بچہ ،نوجوان زخمی