متوقع حزب اللہ سربراہ کو نشانہ

صیہونیوں کابیروت پرحملہ، متوقع حزب اللہ سربراہ کو نشانہ بنانےکا دعویٰ

ویب ڈیسک: غزہ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی افواج نے لبنان پر بھِی حملے تیز کر دیئے، گزشتہ رات صیہونیوں نے بیروت پر حملہ کر دیا، اس حملہ میں اسرائیل کی جانب سے متوقع حزب اللہ سربراہ کو نشانہ بنانےکا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایئرپورٹ اور اس کے گرد و نواح پر اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی اور مختلف مقامات پر میزائل داغے، حملے کا نشانہ حزب اللہ کے سینئررہنما اور متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین تھے۔
حزب اللہ کی جانب سے تاحال اسرائیلی دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے تاہم ائیرپورٹ کے قریب دھماکے سنے گئے اور دھوئیں کے بادل اٹھے دکھائی ضرور دیئے۔
ذرائع کے مطابق جنوبی لبنان کے 20 گاؤں پر بھی اسرائیل نے شدید بمباری کی، جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق رات گئے ہونے والے یہ حملے حسن نصراللہ پر کئے گئے حملے سے زیادہ بڑے تھے، جس کا ہدف ممکنہ طور پر متوقع حزب اللہ سربراہ ہاشم صفی الدین تھے۔ حملوں میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
گزشتہ رات صیہونیوں نے بیروت پر حملہ کر دیا، اس حملہ میں اسرائیل کی جانب سے متوقع حزب اللہ سربراہ کو نشانہ بنانےکا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں ، ان جھڑپوں میں 37 لبنانی شہری شہید اور151 زخمی ہوئے جبکہ دوسری طرف 17 اسرائیلی فوجی مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے باعث 12 لاکھ شہری نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں، حزب اللہ نے جواب میں شمالی اسرائیل پر 100 راکٹ داغ دئیے، جس سے ساحلی علاقے نہاریہ میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس دوران حزب اللہ کے ذرائع نے بتایا کہ مارون الراس گاؤں میں جھڑپ کے دوران17 اسرائیلی فوجی ہلاک کر دیئے گئے۔

مزید پڑھیں:  بلاول نے جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی حمایت کردی