اراکین اسمبلی کو خیبرپختونخوا تک محدود

آئینی ترمیم، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو خیبرپختونخوا تک محدود رہنے کی ہدایت

ویب ڈیسک: 26ویں آئینی ترمیم کیلئے اغواءیا غائب ہونے کے خدشہ کے باعث پاکستان تحریک انصاف نے اپنے اراکین اسمبلی کو خیبرپختونخوا تک محدود رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی نے دیگر صوبوں کے ایسے ارکان اسمبلی جو میڈیا پر متحرک نہیں انہیں بھی خیبرپختونخوا میں مہمان بنے رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ستمبر میں 26ویں آئینی ترمیم لانے کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں جس کے بعد اب وفاقی حکومت آئندہ چند روز میں آئینی ترمیم ایوان میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں حکومت کے پاس نمبر پورے نہیں، اور حکومتی دباﺅ پر پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے حکومت کے حق میں ووٹ دینے کے خدشات ہیں۔
تحریک انصاف ذرائع کے مطابق ان کے ارکان اسمبلی کو اغواءیا غائب کر کے ان کی وفاداری تبدیل کرنے کیلئے دباﺅ بڑھائے جانے کا امکان ہے، اس صورتحال میں دباو سے بچنے کیلئے نئی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان اسمبلی کو صوبہ سے باہر نہ جانے کی ہدایت کردی ہے۔
اسی طرح پنجاب اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی کو بھی خیبر پختونخوا منتقل کیا گیا ہے، صرف وہ ارکان اسمبلی جو میڈیا پر متحرک ہیں اور ان کے غائب ہونے کا امکانات کم ہیں، وہ اسلام آباد میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ باقی تمام ممبران کو 25اکتوبر تک خیبر پختونخوا سے باہر سفر نہ کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ دیگر صوبوں کے ارکان اسمبلی بھی خیبر پختونخوا میں مہمان کے طور پر رہیں گے۔
خیبر پختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں عرصہ دراز سے مقیم ارکان قومی اسمبلی کو بھی خیبر پختونخوا منتقل کر دیا گیا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم کیلئے اغواءیا غائب ہونے کے خدشہ کے باعث پاکستان تحریک انصاف نے اپنے اراکین اسمبلی کو خیبرپختونخوا تک محدود رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

مزید پڑھیں:  سلامتی کونسل اجلاس میں ایران اسرائیل آمنے سامنے، پابندیوں کے مطالبے