312060 8378347 updates

کنسٹرکشن کے شعبے کے فروغ پر بھرپور توجہ دی جائے-وزیرِ اعظم

ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس

وزارتِ ہاؤسنگ کی جانب سے وزیرِ اعظم کو وفاقی حکومت کے اداروں کے تعطل کا شکار منصوبوں پر کام کے اجراء، جاری منصوبوں اور مستقبل کے منصوبوں کے نتیجے میں تعمیر ہونے والے ہاؤسنگ یونٹس اور ان منصوبوں کی مالیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ اتھارٹی کے تقریبا دس منصوبے گذشتہ کئی سالوں سے تعطل کا شکار تھے جن پر دوبارہ کام کا اجراء کر دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں 38667یونٹس تعمیر ہوں گے۔ ان منصوبوں کا تخمینہ 120.21ارب روپے ہے۔ اسی طرح پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے تین منصوبوں جو کہ کئی سالوں سے تعطل کا شکار تھے اور جن پر کام کا دوبارہ آغاز کیا جا رہا ہے ان کے نتیجے میں 5372یونٹس تعمیر ہوں گے جن کا تخمینہ 27.85ارب روپے ہے۔

اس سال میں جاری منصوبوں کے نتیجے میں 26625یونٹس تعمیر ہوں گے جن کی مالیت 213.4ارب روپے ہے
سال2020کے آئندہ جاری ہونے والے منصوبوں کے نتیجے میں 25017یونٹس تعمیر ہوں گے جن کی مالیت کا تخمینہ112.03ارب روپے ہے۔ 2021کے منصوبوں کے نتیجے میں 39955یونٹس تعمیر ہوں گے جن کی مالیت 184ارب روپے ہے-

مزید پڑھیں:  پاکستان سٹاک ایکسچینج میِں 81 ہزار پوائنٹس کی حد بحال

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے اخوت کو فراہم کی جانے والی تین ارب روپے کی بدولت 5882گھروں کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔ مزید دو ارب روپے کی فراہمی سے مزید چار ہزار گھروں کی تعمیر ہوگی۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے افراد کو اخوت کے ذریعے گھروں کی تعمیر میں آسان قرضہ فراہم کرنے کے لئے پانچ ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو صوبہ پنجاب میں کنسٹرکشن کے عمل کی مانیٹرنگ کرنے کے حوالے سے بنائی جانے والی اپلیکیشن "رئیل ٹائم کنسٹرکشن مانیٹرنگ ڈیش بورڈ”کے حوالے سے بریفنگ دی۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بتایا کہ اب تک جن منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے ان پر تعمیراتی اخراجات کا تخمینہ 84.5ارب روپے ہے۔ اس میں تخمینے میں زمین کی قیمت شامل نہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ورلڈ بنک کے تخمینے کے مطابق تعمیراتی شعبے میں لگایا جانے والا ایک ڈالر پانچ ڈالر کا معاشی عمل پیدا کرتا ہے۔ اس حساب سے 422.5ارب روپے کی معاشی سرگرمیاں پیدا کرنے کی منظوری دی جا چکی ہے۔ اس سے نوجوانوں کو نوکریوں کے مواقع میسر آئیں گے اور مختلف صنعتوں کو فروغ حاصل ہوگا۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں: الیکشن کمیشن نے دوبارہ سپریم کورٹ جانے کافیصلہ کرلیا

اجلاس کو لاہور شہر میں کثیر المنزلہ عمارات کے حوالے سے دی جانے والی منظوریوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا

چیف سیکرٹری پنجاب نے تعمیراتی سرگرمیوں خصوصاً اینٹوں، سیمنٹ و دیگر تعمیراتی مٹیرئیل کی فروخت کے اعدادو شمار سے اجلاس کو بریفنگ دی

چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے میٹروپولیٹین کارپوریشن کی ذمہ داریاں سی ڈی اے کو ملنے، گذشتہ پانچ سالوں میں روڈ نیٹ ورک، نکاسی آب و دیگر شہری سہولیات کے ضمن میں شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات اور سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے ان مشکلات کو دور کرنے کے حوالے سے پلان کے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی عمل کو تیز کرنے اور کوویڈ سے متاثرہ معیشت کی بحالی کے حوالے سے کنسٹرکشن کا شعبہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیرِ اعظم نے چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان اور تمام متعلقین کو ہدایت کی کہ کنسٹرکشن کے شعبے کے فروغ پر بھرپور توجہ دی جائے تاکہ کسی مرحلے پر یہ کوششیں تاخیر کا شکار نہ ہوں۔