5dcac1b5bee27

وفاقی کابینہ کا اجلاس اختتام پذیر۔ اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور

ویب ڈیسک (اسلام آباد): وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اختتام پذیر ہوگئی، کابینہ اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کابینہ نے متعدد نکات کی منظوری دے دی، ذرائع کے مطابق انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف قومی بیانیہ پر عملدرآمد سے متعلق قومی کمیشن بنانے کی منظوری، سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل کارپوریشن آرگنائزیشن کے آغاز کی تجویز بھی منظوری، کابینہ کو مختلف شعبوں میں سبسڈیز اور گرانٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، ٹی ڈیپ کو رجسٹریشن کے لئے "رجسٹرانٹ” باڈی نوٹیفائی کرنے کی منظوری، وزارت داخلہ کی مختلف کیسوں میں تحقیقات کیلئے اجازت مانگنے کی سمری منظوری، سینڈک میٹلز لمیٹڈ بورڈ میں ڈائریکٹرز کی نامزدگیوں کی سمری پر غور موخر، فارمیسی کونسل کی تشکیل نو کیلئے نامزدگیوں کے معاملہ بھی موخر، 28 اکتوبر کے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، کابینہ توانائی کمیٹی کے 29 اکتوبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی، کابینہ اجلاس میں گندم کی صورتحال پر طویل بحث کی، ندیم افضل چن کا گندم کی قیمت 1800 روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا، شبیر قریشی، فخر امام اور عشرت حسین کی ندیم افضل چن کے مطالبے کی حمایت کی، ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمت نہ بڑھائی تو شارٹیج پیدا ہونے کا خدشہ ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں مزید مہنگائی برداشت نہیں کریں گے، کسان کو نقصان ہوا تو گندم کی شارٹیج بڑھ سکتی ہے، چار وزرا کے علاوہ تمام وزرا کی گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کی مخالفت بھی کی، کابینہ نے گندم کی قیمت 1650 روپے مقرر کردی، ملک میں گندم اور آٹے کا کوئی بحران نہ ہو، وزیراعظم کی ہدایت، عوام کے لیے آسانیاں پیدا کریں، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات مزید تیز کیے جائیں، عوام پر اشیائے خوردونوش کامزید بوجھ نہیں ڈالیں گے، تمام فیصلے عام شہریوں کی ضرویات کو مد مظر رکھ کرکریں گے۔

مزید پڑھیں:  لاہور جلسے کیلئے وزیراعلیٰ متحرک، ہر حلقے سے 500کارکن لیجانے کی ہدایت