محکمہ زراعت 14 ارب کے منصوبے

محکمہ زراعت سے سمال ڈیمز سمیت 14 ارب کے منصوبے واپس

خیبر پختونخو ا حکومت نے 6سمال ڈیمز کی تعمیر سمیت محکمہ آبپاشی کے 14 ارب 64 کروڑ روپے سے زائد کے منصوبے محکمہ زراعت سے مشاورت نہ ہونے کے باعث واپس کردئیے محکمہ آبپاشی کو ان منصوبوں کے ابتدائی خاکہ کی تیاری میں محکمہ زراعت کی رائے شامل کرتے ہوئے منصوبے دوبارہ پیش کرنیکی ہدایت کردی گئی ہے.

محکمہ ترقی و منصوبہ بند ی خیبر پختونخوا کے مطابق کورا نالہ ڈیم ڈی آئی خان کیلئے دو ارب 96 کروڑ 51 لاکھ 40 ہزار کا منصوبہ پیش کیا گیا اس منصوبے سے 6 ہزار 500 ایکڑ اراضی کو پانی میسر آئے گا جبکہ دو ہزار سے زائد شہریوں کو پینے کا صاف پینے مل سکے گا ڈیم کی اونچائی 120فٹ اور چوڑائی 583فٹ تجویز کی گئی جبکہ ڈیم کی مرکزی نہر کی لمبائی 54ہزار فٹ تجویز کی گئی ہے جس سے 33کیوسک پانی کا اخراج ہوگا تاہم اس کو بھی محکمہ ترقی و منصوبہ بندی نے واپس کرتے ہوئے محکمہ زراعت سے مشاورت کی ہدایت کردی ۔شیر درہ ڈیم صوابی کی تعمیر کیلئے 2ارب 94 کروڑ 71 لاکھ 77ہزار روپے کا منصوبہ بھی واپس کردیا گیا محکمہ آبپاشی نے اس منصوبے کے حوالے سے مئوقف اختیار کیا تھا کہ منصوبے کیلئے مجموعی طور پر رقم مختص کی جائے جس کے بعد دوسرے مرحلے میں محکمہ زراعت سے اس حوالے سے مشاورت کی جائے تاہم محکمہ ترقی و منصوبہ بندی نے اس منصوبے کے حوالے اعتراض اٹھاتے ہوئے منصوبے کو واپس کردیا اور کہا کہ محکمہ زراعت کی مشاورت کے بعد کل تخمینہ لاگت اور ڈویلپمنٹ ایریا کی نشاندہی کی جائے ۔

مزید پڑھیں:  پشاور، آصف خان اور طارق اعوان کے مابین راضی نامہ ہو گیا، تلخیاں ختم

سرخاوائی ڈیم مردان کیلئے دو ارب 22 کروڑ 86 لاکھ 85 ہزار کا منصوبہ پیش کیا گیا منصوبے سے ایک ہزار 622 ایکڑ اراضی زیر کاشت آسکے گی اور اس سے 5 ہزار شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر آئیگا ڈیم کی اونچائی 134 فٹ اور چوڑائی ایک ہزار 72فٹ جبکہ مرکزی نہر کی لمبائی 40 ہزار 186 فٹ تجویز کی گئی جس سے 12 کیوسک پانی کا اخراج ہوگا اس منصوبے کو بھی محکمہ زراعت سے مشاورت نہ کئے جانے کے باعث واپس کردیا گیا اور مشاورت کے بعد پیش کرنیکی ہدایت کی گئی ہے ۔

سماری پایان ڈیم کوہاٹ کیلئے ایک ارب 98 کروڑ 2 لاکھ 66 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا منصوبے سے 2 ہزار 200 ایکڑ اراضی کو پانی میسر آئیگا ااور اس سے 6 ہزار 566 شہریوں کو پینے کا صاف پانی مل سکے گا ڈیم کی اونچائی 71 فٹ اور چوڑائی 2 ہزار 66 فٹ تجویز کی گئی جبکہ مرکزی نہر کی لمبائی 19 ہزار فٹ ہوگی جس سے 12 کیوسک پانی کا اخراج ہوگا تاہم اس منصوبے کو بھی محکمہ زراعت سے مشاورت کے بغیر پیش کئے جانے کے باعث واپس کردیا گیا ۔باروسہ ڈیم ہری پور کیلئے ایک ارب 25 کروڑ 32 لاکھ 73ہزار کا منصوبہ پیش کیا گیا منصوبے سے ایک ہزار 110 ایکڑ اراضی زیر کاشت آئیگی ڈیم کیلئے اونچائی 105 فٹ ، لمبائی 715 فٹ اور مرکزی نہر کی لمبائی 10 ہزار 250 فٹ تجویز کی گئی ہے جس سے 5 کیوسک پانی کا اخراج ہوگا اس منصوبے کو بھی واپس کردیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ محکمہ زراعت سے اس متعلق مشاورت مکمل کرکے اسے دوبارہ پیش کیاجائے ۔

مزید پڑھیں:  9 مئی مقدمہ، بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ایک ارب 27 کروڑ ایک لاکھ 70 ہزار روپے کا غوزاگئی سمال ڈیم ٹانک کا منصوبہ واپس کردیا محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس منصوبے کیلئے محکمہ زراعت سے مشاورت کی جائے اور دونوں محکمے مشترکہ طور پر منصوبے کا پی سی ون یعنی ابتدائی خاکہ مرتب کریں۔ اسی طرح ضم اضلاع میں آبپاشی کی نہروں کی مرمت اور بہتری کیلئے دو ارب روپے کا منصوبہ بھی واپس کردیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ جن مقامات پر محکمہ آبپاشی آبپاشی کی نہروں کی بہتری اور مرمت چاہتا ہے ان سب کی نشاندہی پی سی ون یعنی ابتدائی خاکہ میں کرے مذکورہ منصوبے میں محکمہ آبپاشی کے 7ضم اضلاع اور 6سابق فرنٹیئر ریجنز کیلئے مجموعی طور پر رقم مختص کرنے کی سفارش کی تھی جسے منظورنہیں کیا گیا۔ مجموعی طور پر 14ارب 64 کروڑ 47 لاکھ 11 ہزار روپے کے 7منصوبے محکمہ زراعت سے مشاورت نہ ہونے کے باعث واپس کئے گئے ہیں۔