صدر مملکت

صدر مملکت کا سیاسی پولرائیزیشن ختم کرنے پر زور

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف کہنے سے کچھ نہیں ہو گا اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ملک میں سیاسی استحکام شفاف الیکشن کے ذریعے ہی ممکن ہے
ویب ڈیسک: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ قائداعظم نےاتحاد کا کہا تھا، اتحاد تو لیڈروں میں ہونا چاہیے، پولرائزیشن ختم کرنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے، پاکستان میں فری اینڈ فیئر الیکشن کی مانگ رہتی ہے، اسی پارلیمنٹ کو ہم نے ای وی ایم کا مشورہ دیا تھا وہ متفقہ رپورٹ تھی، ای وی ایم پر کام کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق ہے، اوورسیز کو یہ حق دینا پڑے گا وہ لوگ محنت کرتے ہیں، یہ انتخاب کا سال ہے اس میں اگر پولرائزیشن ہے تو اس کو حل کر لیں، بیٹھ کر بات چیت کر کے ایک دوسرے کو مطمئن کریں، پولرائزیشن کو خدا کے واسطے اس ملک میں ختم کریں، ضد کو چھوڑے بغیر پولرائزیشن ختم نہیں ہوتی۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آڈیو اور ویڈیو لیکس اپنی زندگی میں کبھی نہیں سنا تھا، آڈیو لیکس کی تحقیقات حکومت کا اچھا اقدام ہے، دنیا کی جنگیں اب سائبر کے میدان میں لڑی جارہی ہیں، میڈیا کی آزادی جمہوریت کی آزادی کے لیے بہت ضروری ہےتاہم فیک نیوز سے پوری دنیا پریشان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت بن جائے تو اچھا ہے، پاکستان تین دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے.
صدر عارف علوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے جبکہ بھارت میں ہندوتوا نظریے کے باعث بڑھتا اسلاموفوبیا نفرتیں پیدا کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں گلیشیر پھٹنے کا خدشہ،الرٹ جاری