سینی ٹیشن کمپنی پشاور

سینی ٹیشن کمپنی پشاور مستقل ملازمین کا بوجھ اٹھانے سے قاصر

ویب ڈیسک : پشاور کی سینی ٹیشن کمپنی مستقل ملازمین کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہوگئی، مستقل ملازمین کی بجائے عارضی ملازمین کی بھرتی سے کمپنی کو سالانہ 75کروڑ روپے سے زائد بچت ہوسکے گی جبکہ عارضی ملازمین کام بھی زیادہ احسن طریقے سے انجام دے سکیں گے، محکمہ بلدیات خیبرپختونخوا کی جانب سے سینی ٹیشن کمپنی پشاور کے مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے مختلف تجاویز طلب کرتے ہوئے سپیشل سیکرٹری کی سربراہی میں 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی، کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ، کنسلٹنٹ بلدیات ، ریجنل میونسپل آفیسر پشاور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایسٹ کیپیٹل میٹروپولیٹن پشاور، چیف فنانشل آفیسر سینی ٹیشن کمپنی ، جنرل منیجر ہیومن ریسورس سینی ٹیشن کمپنی پشاور سیکشن آفیسر سی اینڈ ڈی کو شامل کیا گیا ہے، کمیٹی سینی ٹیشن کمپنی پشاور پر ملازمین کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے مختلف تجاویز مرتب کرے گی
جس میں ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ، ویلج و نیبر ہڈ کونسلوں میں تعیناتی، دیگر ٹی ایم ایز کو تبادلہ اور سرپلس پول میں بھیجنے کی سفارش کی جا سکتی ہے، ذرائع کے مطابق اس وقت ٹی ایم اے سے بھیجے گئے کمپنی کے ملازمین کی سالانہ تنخواہ ڈیڑھ ارب روپے سے زائد ہے اور اگر ان مستقل ملازمین کی جگہ عارضی ملازمین بھرتی کئے جائیں تو کمپنی کو 74 کروڑ 79 لاکھ 58 ہزار روپے سالانہ بچت ہوگی۔

مزید پڑھیں:  پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کا عمران خان جیسی سہولیات کا مطالبہ