میڈیکل کالجزمیں کوٹہ سسٹم

میڈیکل کالجزمیں کوٹہ سسٹم کے خاتمہ سے میرٹ کابول بالاہوگا

ویب ڈیسک :شہری علاقوں کے رہائشیوںنے سرکاری میڈیکل کالجوں میں سابق فاٹا کی نشستوں میں کمی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی بدولت میڈیکل کالجوں میں اہلیت کی بنیاد پر داخلے ملنے سے میرٹ کا بول بالا ہوگا اور شہری علاقوں کے ہونہار طلبہ کوطب کے شعبہ میں اپنی صلاحیتیں منوانے کے مواقع فراہم ہونگے۔ شہری علاقوں(سیٹلڈ ایریاز) جن میں پشاور،نوشہرہ،مردان،کوہاٹ، ایبٹ آباد اور دیگر شہر شامل ہیں کے میڈیکل تعلیم کے خواہاں طلباء و طالبات کے والدین نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا کے سرکاری میڈیکل کالجز میں پہلے سے محدود نشستوں پر کوٹہ سسٹم رائج کرنے سے شہری علاقوں کے طلبہ سخت محنت اور پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود میڈیکل کالجوں میں داخلوں سے محروم رہ جاتے ہیں جس سے ان علاقوں کا ٹیلنٹ ضائع ہورہا ہے جو انصاف اور میرٹ کے تقاضوں کے بالکل برعکس ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اب قبائلی علاقوں کے صوبوں میں انضمام کی بدولت وہاں اچھے سکول اور کالجز بن چکے ہیں اور قبائلی بچے جدید تعلیم سے مستفید ہورہے ہیں اور ان کوحصول تعلیم کے یکساں مواقع میسر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طب کے شعبہ کا تعلق براہ راست انسانوں کی زندگی سے ہوتاہے لہٰذا اس میں قابلیت اور میرٹ کو اولین ترجیح دینی چاہئے اور کوٹہ سسٹم کا تو بالکل تصور نہیں کیا جانا چاہئے ۔والدین نے بتایا کہ پی ایم سی کے فیصلے سے انصاف اور میرٹ کا بول بالا ہوگا اور امید ظاہر کی کہ حکومت اس حوالے سے احتجاجوں اور دیگر اقدامات کے دبائو میں نہیں آئے گی۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کی کابینہ سےمنظوری کاامکان