ہائیکورٹ نے چوک یادگارمیں کرنسی مارکیٹ کوڈی سیل کردیا

ویب ڈیسک :پشاور ہائیکورٹ نے چوک یادگار میں کرنسی کے غیرقانونی کاروباری سرگرمیوں پر ایف آئی اے کی جانب سے سیل کردہ مارکیٹ کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے قراردیا ہے کہ جوغیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوں ،ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جسٹس روح الامین خان اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل بنچ نے حاجی وکیل کی رٹ پر سماعت کی ۔ان کے وکیل دانیال خان چمکنی نے عدالت کو بتایا کہ11دسمبر2022کو ایف آئی اے نے کرنسی کے غیرقانونی کاروبار پر چوک یادگارمیں مختلف مارکیٹس کو نوٹسز دیئے اوربعد میں انہیں سیل کردیا جبکہ متاثرہ افراد میں درخواست گزار کا سٹی مارکیٹ بھی شامل ہے جبکہ جواز یہ پیش کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف ہنڈی حوالہ کے غیرقانونی کاروبار پر متعدد ایف آئی آرز درج کئے گئے ہیں ۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزارمارکیٹ کا مالک ہے جس نے کرایہ دارکو دکانیں کرائے پر دیئے ہیں اب اگر اس میں کوئی غیرقانونی کام کرتا ہے تواس میں مالک کا کیا قصور ہے؟دوسری جانب ایف آئی اے کا موقف تھا کہ ہنڈی حوالہ کے غیرقانونی کاروبار سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اس لئے ایسے عناصر کیخلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ فاضل بنچ نے عدالت میں موجود ایف آئی اے کے سب انسپکٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا غیر قانونی کاروبار سے مارکیٹ کے مالک کا کوئی تعلق ہے؟ آپ لوگ کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کریں۔ بعدازاں عدالت نے سٹی مارکیٹ کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری کئے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کورونا کا شکار ،ٹیسٹ مثبت آگیا