گورنر ہائوس صوبائی حکومت سیاسی اختلافات

گورنر ہائوس اورصوبائی حکومت میں سیاسی اختلافات کاآغاز

ویب ڈیسک : وزیراعظم کے استقبال کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورہ کیلئے سرکاری ہیلی کاپٹر کی فراہمی سے معذرت کے بعد گورنر نے سڑک کے ذریعے اپنا دورہ کیا اور اپنی منزل پر پہنچے ۔ ہیلی کاپٹر کی سہولت دینے سے انکار نے خیبر پختونخوا حکومت اور گورنر سیکرٹریٹ میں سیاسی اختلافات کی باضابطہ ابتدا کردی ہے۔ ویسے تو وزیراعلیٰ ہائوس اور گورنر سیکرٹریٹ کے درمیان چند سو میٹر کا فاصلہ ہے لیکن وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے ہوائی سواری کی عدم فراہمی کے عذر کے بعد اقتدار کے دونوں طاقت ور مراکز کا یہ فاصلہ کئی سو میل پر پھیل گیا ہے۔
گورنر کے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے صوبائی حکومت کو ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی درخواست کی گئی جس پر حکومت نے معذرت کی ۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سٹاف افسر کی جانب سے تحریری اطلاع کے بعد گورنر نے مجبوری کے طورپر ایک روز قبل ہی یعنی اتوار کے روز ڈی آئی خان کا راستہ پکڑ لیا اور بذریعہ سڑک اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔ یاد رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے غلام علی کو گورنر بنانے کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے اس فیصلے کو کھلے دل سے تسلیم نہیں کیا ہے عام طورپر وزیراعلیٰ ہائوس طاقت اور لامحدود اختیارات کا مرکز ہے لیکن سخت پابندیوں کی وجہ سے یہ مرکز عام لوگوں کی رسائی سے باہر ہے۔
اس کے مقابلے میں غلام علی کی نامزدگی کے بعد گورنر ہائوس ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کیلئے طاقت کا دوسرا بڑا سیاسی مرکز بن رہا ہے اس وقت گورنر ہائوس میں کسی پر پابندی نہیں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ اپنے مسائل کے سلسلے میں آرہے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کیلئے یہ تعیناتی ایک درد سر ہے گورنر غلام علی پیر کے روز ڈی آئی خان میں وزیراعظم شہباز شریف کے استقبال کیلئے مدعو تھے اس دورہ کیلئے20دسمبر کو صوبائی حکومت سے ہیلی کاپٹر دینے کی درخواست کی گئی تھی تاہم25دسمبر کو صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر دینے سے معذرت کرلی ۔ جس کے بعد گورنر خیبر پختونخوا اتوار کی شام پشاور سے ڈی آئی خان کیلئے زمینی راستے سے روانہ ہو گئے۔

مزید پڑھیں:  پاکستانی فائٹر شاہ زیب رند نے ورلڈ کراٹے کمبیٹ چمپئن شپ جیت لی