لاہورپلان2050

لاہورپلان2050میں پرویزالٰہی کے مفادات،مونس کی عیاشیاں زیربحث

ویب ڈیسک : پنجاب کے2اضلاع کو ایک سو ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے دینے کے بعد مبینہ طورپر پنجاب حکومت نے خزانہ کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگا لیا ہے۔ لاہور ڈویلپمنٹ پلان 2050 کی منظوری کے بعد شہر کو شمالی جانب توسیع دیتے ہوئے کئی دیہات بھی اس منصوبہ میں شامل کرلئے گئے ہیں ۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں دیہات اور قیمتی زرعی اراضی متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق بزدار حکومت کے خاتمہ کے بعد محکمہ خزانہ پنجاب کے پاس5سو ارب موجود تھے جس میں سے ایک سو ارب روپے پنجاب کے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے گجرات اور منڈی بہائو الدین میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کر دئیے جبکہ باقی رقم مختلف شخصیات مین تقسیم کی گئی۔
اس سلسلے میں ابتدائی چھان بین جاری تھی کہ اس دوران پرویز الٰہی حکومت نے ایک اور واردات بھی ڈال دی ۔ دعویٰ کیاجا رہا ہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور ڈویلپمنٹ پلان کیلئے عجلت میں ایک میٹنگ طلب کی اور اس میں دروازے بند کرکے افسران سے منظوری لی گئی اور کنسلٹنٹ کے اعتراضات کو اہمیت نہیں دی گئی یہ تمام عمل دسمبر کے ابتدائی دنوں میں شروع کیاگیا اورمنظوری کے بعد متعلقہ زمینوں کے مالکان کو اعتراضات کیلئے ایک مہینے کی بجائے صرف10روز کی مہلت دی گئی اور اس کیلئے17دسمبر کو باقاعدہ قانون میں ترمیم کی گئی اور اس نوٹیفکیشن کے تحت عذرداری کی مدت ایک ماہ سے کم کرکے10روز پر لائی گئی۔
ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ پرویز الٰہی نے عمران خان کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کے اعلان سے قبل یہ منظوری لازمی قرار دی تھی اور اس کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے میں کئی کروڑ پتی شخصیات اور بلڈرز کو بھی فائدہ دیا گیا ہے جس پر وفاقی حکومت کو بھی شکایات بھیجی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ پنجاب میں کرپشن کی اطلاعات زور پکڑ رہی ہیں اس ضمن میں چند روز قبل مونس الٰہی اور ان کے ساتھیوں کی سپین جاتے ہوئے ایک چارٹرڈ جہاز میں تصویر بھی سوشل میڈیا کی زینت بنی تھی یہ جہاز کئی لاکھ ڈالرز کرایہ پر حاصل کیا گیا تھا جو پاکستانی روپے میں کئی کروڑ بنتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں،مولانا فضل الرحمن