سانحہ پشاور

سانحہ پشاور، 36 گھنٹے بعد بھی معمہ حل نہ ہو سکا

ویب ڈیسک: پشاور میں پولیس لائنز پر خود کش حملے کے36 گھنٹے کے بعد بھی حملہ آور کے بارے میں کوئی ابتدائی سراغ نہیں لگایا جا سکا ۔حملہ آور کی دو فوٹیج جاری ہونے سے معاملہ مشکوک ہوگیاہے جبکہ فوٹیج میں دو مختلف افراد پر شبہ ظاہرکیاجارہاہے۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوا ہے کہ مسجد میں بارودی مواد نصب تھا یا پھر خود کش حملہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کے بارے میں بھی کوئی مصدقہ رپورٹ نہیں دی گئی فوٹیج میں دو مختلف افراد پر شبہ ظاہر کیا گیا ہے جن میں سے ایک کو مہمند کا رہائشی بتایا گیا ہے لیکن اس دعوے کی حتمی تصدیق نہیں ہوئی ہے خیبر میڈیکل کالج کے ذرائع بھی فی الحال لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور رابطہ پر بتایا ہے کہ خود کش حملہ آور کے بارے میں ان کے پاس بھی کسی قسم کی معلومات موجود نہیں ہیں جتنے لوگ ہسپتالوں سے منتقل کئے گئے تھے ان تما م کا پوسٹ مارٹم کر دیا گیا ہے اور شک کی بنیاد پر بعض افراد کی لاشوں سے ڈی این اے بھی لے لیا گیا ہے جس کی رپورٹ جلد حکومت کو پیش کی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ، کامیاب نہیں ہونے دینگے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا