رمضان میں مصنوعی مہنگائی کیلئے،کروڑوں کا سامان گوداموں میں بند

ویب ڈیسک :آئندہ ماہ رمضان المبارک میں غذائی اجناس کے مصنوعی بحران اور مہنگائی کیلئے پشاورمیں تاجروںا ور سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے تیل، گھی ، چینی اور آٹا اٹھاکر گوداموں میں بند کردیا ہے جس کے نتیجے میں مذکورہ اشیاء کی قیمتوں میں اچانک40فیصد سے زائد اضافہ ہوگیا ہے اس وقت گنج گیٹ، پھندو روڈ،یکہ توت، پیپل منڈی ، اندرون شہر کے مختلف بازاروں اور رہائشی علاقوں، اشرف روڈ، فقیر آباد، چارسدہ روڈ ، سواتی پھاٹک اور رنگ روڈپر چھوٹے بڑے گوداموں میں کروڑوں روپے کا سامان صرف گذشتہ تین روز کے دوران ذخیرہ کیا گیا ہے
ان اشیاء میں کھانے کا تیل، گھی اور ہزاروں من چینی کے علاوہ ٹنوں کے حساب سے اشیائے خورونوش کو ذخیرہ کرنے کی مصدقہ اطلاعات ہیں کھجور اور دودھ کے علاوہ کریم کا ایک بڑا ذخیرہ بھی مارکیٹ سے خریدا گیا ہے اور دکانوں میں اس وقت مذکورہ سامان زیادہ تر چھوٹے دکانداروں کے پاس موجود نہیںسرکاری ذرائع نے اس حوالہ سے مشرق کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ لانے کی خبروں پر رمضان میں مہنگا مال بیچنے کیلئے تاجروں نے لنگوٹ کس لئے ہیں اور ہزاروں ٹن سامان خریدلیا ہے جبکہ چھوٹے بڑے سرمایہ کاروں نے بھی فلور ملز اور بڑے آٹا ڈیلرز سے کروڑوں روپے کی خریداری کی ہے
اس مقصد کیلئے پشاور میں خفیہ مقامات کے علاوہ سڑکوں کے کنارے دکانیں خالی کراکر بھاری کرایہ پر حاصل کر لی گئی ہیں اور اس کو تالے لگادئیے گئے ہیں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکومتی اداروں کو پیش کی گئی رپورٹس کے مطابق دالیں ، چاول اور یومیہ بنیادوں پر گھروں میںا ستعمال ہونیوالا سامان بھی ذخیرہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہفتہ کے روز سے مختلف چیزوں یعنی تیل ، گھی اور چائے کی قیمتیں خودساختہ طور پر بڑھا دی گئی ہیں اس صورتحال میں عام صارفین نے بھی دکانوں سے زیادہ خریداری کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور گھروں پر رمضان کیلئے پیشگی طور پر سامان جمع کیا جارہا ہے اس سلسلے میں تاجروں اور ڈیلرز نے کساد بازاری کیلئے بیرون ممالک سے سامان کی ترسیل کی بندش کاجواز پیش کیا جارہا ہے
لیکن اس کے برعکس اشیائے خورونوش کا کسی قسم کا بحران نہیں بلکہ مصنوعی قلت کیلئے بازاروں میں موجودہ تمام سامان کئی مہینے قبل پرانے نرخوں پر خریدا گیا ہے جن کی قیمتیں رمضان میں انتہائی سطح پر پہنچ جائے گی اور قلت بھی پیدا ہوگی دوسری جانب پشاور میں ضلعی انتظامی افسران نے تبادلوں کے انتظارمیں تمام سرگرمیاں معطل کردی ہیں اور مارکیٹ کے دورے چھوڑ دئیے ہیں بازار کوذخیرہ اندوزوں کی مرضی پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آئندہ دنوں میں صورتحال خراب ہونے کا قوی امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں 670ہاؤسنگ سکیموں کو غیر قانونی قرار دے دیاگیا