بیرون ممالک ہجرت میں تیزی

پیشہ ور ماہرین اور ہنر مندوں کی بیرون ممالک ہجرت میں تیزی

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا سے ہنر مند اور پیشہ ورانہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے انخلا میں خطرناک شرح سے اضافہ ہو رہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں 22 سے 40 سال تک کے نوجوان اور مرد پاسپورٹ دفاتر اور پروٹیکٹر دفاتر آ رہے ہیں جبکہ سفارتخانوں میں بھی معمول سے زیادہ درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔ وکیل، انجینئر ز، ڈاکٹرز، نرسز اور آئی ٹی ماہرین یورپی ممالک اور امریکہ جا رہے ہیں جبکہ ہنر مند نوجوان خلیجی ممالک کے ویزے لے رہے ہیں جس کی وجہ سے آئندہ چند سالوں کے دوران صوبہ میں پیشہ ورانہ تعلیم کے حامل اور ہنر مند افراد دستیاب نہیں ہونگے۔ سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال کی وجہ سے بیروزگاری کی شرح بڑھ گئی ہے اور لوگ عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں قبل ازیں روزانہ کی بنیاد پر خیبر پختونخوا میں چند ہزار افراد پاسپورٹ بنوانے آتے تھے
اب یہ شرح اتنی بڑھ گئی ہے کہ ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر میں ہفتہ کے روز کی چھٹی ختم کر دی گئی ہے، پشاور کے پاسپورٹ دفاتر کے علاوہ بیرون ممالک کیلئے میڈیکل اور پروٹیکٹر کرنیوالے بھی بڑھ گئے ہیں اور صبح سویرے سے لوگوں کی لائنیں لگ جاتی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ میسن، پلمبر، میکینک، سکیورٹی گارڈز اور ڈرائیورز کی تعداد کم ہو رہی ہے جبکہ ڈاکٹرز، انجینئرز، پیرامیڈیکس، نرسز اور وکیل بھی مقامی سطح پر ملازمتوں کی بجائے بیرون ممالک جانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ زراعت پیشہ لوگوں کیلئے اس وقت خلیجی ممالک میں زرعی شعبہ کی ملازمتیں زیادہ ہیں اس کے علاوہ کینیڈا اور جرمنی کی ویزہ سکیموں میں بھی درخواستوں کی تعداد میں گزشتہ ایک سال سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے
اس برین ڈرین کے نتیجے میں ایک بڑا بحران پیدا ہونیوالا ہے کیونکہ گزشتہ 10سالوں میں بہت سے پیشے لوگوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے خود بخود ختم ہو گئے ہیں اور اب انہیں سیکھنے کیلئے نوجوان موجود نہیں ہیں جس سے خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے کارخانوں کیلئے ہنر مند مزدور بھی مارکیٹ میں موجود نہیں اور صوبہ کا سارا انحصار پنجاب اور سندھ کے ہنر مندوں پر رہ گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کورونا کا شکار ،ٹیسٹ مثبت آگیا